ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

احتساب ریفرنسز، احتساب عدالت میں نواز شریف کے وکیل نے واجد ضیاکو ’بددیانت‘قرار دیدیا پھر بھری عدالت میں کیا ہوا؟ ایسی خبر آگئی کہ جس کی کوئی بھی توقع نہیں کررہا تھا

datetime 28  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی آج احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے گواہ واجد ضیا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ، پانامہ جے آئی ٹی سربراہ کو بددیانت قرار دینے پر خواجہ حارث نے معذرت کر لی، نواز شریف کمرہ عدالت میں کارروائی دیکھتے رہے۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دو نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران ان کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے گواہ واجد کے ضیا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔سابق وزیراعظم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا جس کے بعد وہ کمرہ عدالت میں آج کی کارروائی دیکھتے رہے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے سماعت کے دوران کہا کہ واجد ضیا بار بار بیان بدل رہے ہیں، انہیں کہیں کہ ایک بار سوچ کر جواب دیں جس پر فاضل جج نے کہا کہ پہلے سوال آنے دیں پھر جواب دیں۔واجد ضیا نے کہا کہ حمد بن جاسم کو خط میں تصدیق اور انویسٹی گیشن میں فرق کی وضاحت نہیں کی جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اب میرا اگلا سوال آیا تو آپ مان گئے، یہ ہمیں بے وقوف بنا رہے ہیں، ان کے بیانات میں تضاد آرہا ہے۔اس پر واجد ضیا نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ حمد بن جاسم سے منسوب خط کی تاریخ غلط درج ہے، یہ ایماندارانہ غلطی ہے جو ہوجاتی ہے جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ آپ کی بددیانتی کی وجہ سے یہ سوالات ہو رہے ہیں۔خواجہ حارث کی جانب سے بددیانت کہنے پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھایا یہ غلط بات ہے، گواہ کو بددیانت نا کہیں جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ‘میں واجد ضیا کو سوری کہہ کر یہ بات واپس لیتا ہوں۔اس موقع پر واجد ضیا نے کہا کہ اب میں آپ کو کیا کہوں آپ کا پروفیشن ہی ایسا ہے،

آپ کوئی بات کہیں یا پھر نہ کہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ آپ کو سوری قبول نہیں تو میں اپنی بات پر قائم ہوں۔واجد ضیا نے کہا میں معذرت چاہتا ہوں جس پر خواجہ حارث نے کہا میں بھی معافی چاہتا ہوں۔جملوں کے تبادلے کے دوران واجد ضیا نے خواجہ حارث کو کہا کہ مجھے آپ کا سوال سمجھ نہیں آیا جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ کمرہ عدالت میں پوچھ کر دیکھ لیں، یہاں آپ کے سوا سب کو میرا سوال سمجھ آیا ہوگا جس پر واجد ضیا نے کہا کہ سوال مجھ سے ہے اس لیے مجھے سمجھ آنا ضروری ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے بھی احتساب عدالت کو دونوں ریفرنسز نمٹانے کے لیے مزید 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…