اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کے کفایت شعاری کے اعلانات اور پی ایم ہائوس سے بنی گالا میں دن میں ہیلی کاپٹر پر دو دو چکر، عثمان بزدار کےوزیراعلیٰ پنجاب کے سرکاری جہاز میں فیملی کے ہمراہ اسلام آباد کے سیرسپاٹے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نجی ٹی وی اینکر کے سوالات پر گڑبڑا گئے، ’’سوال گندم جواب چنا ‘‘دیتےرہے۔ تفصیلات کے مطابق
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے سرکاری جہاز میں فیملی کے ہمراہ اسلام آباد تک کے سفر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ان پر شدید تنقید شروع ہو چکی ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحریک انصاف کے وزرا ، وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کی جانب سے کفایت شعاری اختیار کرنے کے اعلانات اور دعوئوں کو ڈھکوسلا قرار دیدیا ہے اور اس حوالے سے جب نجی ٹی وی سما کے اینکر ذیشان ملک نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری سے بات کرتے ہوئے سوال کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سرکاری جہاز میں فیملی کے ہمراہ اسلام آباد آمد کی تصاویر اس وقت سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اور مجھے یقین ہے آپ نے بھی دیکھی ہونگی، ایک طرف عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری اور بچت کے اعلانات اور دعوے سامنے آئے ہیں اور دوسری جانب وزیراعلیٰ کے سرکاری جہاز کا استعمال کیا یہ کفایت شعاری اور بچت مہنگی نہیں پڑے گی جس پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کسی کو کوئی پرابلم ہونی چاہئے اگر وزیراعلیٰ عثمان بزدار اپنی فیملی کے ہمراہ اسلام آباد آرہے ہیں ، وزیراعلیٰ کا اپنا جہاز ہے اور یہ ان پر ہے کہ وہ جہاز خالی لے آئیں یا بھر کر لے آئیں یہ ان کی مرضی ہے۔ اینکر ذیشان ملک نے
فواد چوہدری سے ایک اور سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ اس میں کوئی قباحت نہیں کہ آپ کے نوجوان جو پی ٹی آئی کے فلسفہ کو فالو کرتے ہیں، ان اقداما ت کو بہت سراہتے رہے ہیں ، عمران خان کی جانب سے جو اعلانات کئے گئے ہیںان پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے اس عمل سے کوئی فرق نہیں پڑتاآپ یہ کہہ رہے ہیں؟ذیشان ملک کے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آپ مجھے سمجھائیے
کہ عمران خان کے سادگی اور بچت کے اعلانات اور عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ کے سرکاری جہاز میں فیملی کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد آمد میں کیا تضاد موجود ہے جس پر اینکر ذیشان ملک نے سوال کیا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے فالوورز بھی اس پر اعتراض اٹھا رہے ہیں کہ یہ مناسب نہیں لگتا کہ لاہور سے اسلام آباد تک کا سفر وہ گاڑی میں کر لیتے تو اس میں کوئی حرج نہیں تھا ،
کیا آپ کو عثمان بزدار کے اس عمل پر کوئی اعتراض نہیں لگتا؟جس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجھےآپ کی تنقید سمجھ نہیں آئی؟اینکر ذیشان ملک نے اس موقع پر ایک بار پھر سوال پوچھا کہ ایک وزیراعلیٰ جس کے اپنے گھر میں بجلی بھی نہیںاس وزیراعلیٰ کیلئے یہ سب کچھ کرناٹھیک ہے؟اور یہی میرا پوائنٹ ہے، اس پر فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کو جو پوائنٹ ابھی
تک سمجھ آیا ہے وہ یہ ہے کہ جہاز خالی آنا چاہئے، جس پر اینکر ذیشان ملک نے ایک اور سوال کیا کہ پرائیویٹ جہاز میں ہی سفر کرنا کیوں ضروری ہے؟جس پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو جہاز میں سفر نہیں کرنا چاہئے تھا، وزیراعظم نے ان کو طلب کیا ہے تو ان کو اپنی گاڑی میں آنا چاہئے، جہاز میں نہیں آنا چاہئے تھا ، یہ تنقید ہے آپ کی؟اس پر اینکر ذیشان ملک
نے ایک اور سوال پوچھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو مثال قائم نہیں کرنی چاہئے ، چلیں مان لیا کہ ان کو جہاز میں ہی سفر کرنا چاہئے تھا مگر عمران خان پر جو تنقید ہو رہی ہے کہ وہ پی ایم ہائوس سے بنی گالا ہیلی کاپٹر میں آتے جاتے ہیں اور ایک دن میں دو دو مرتبہ ایسا کرتے ہیں اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے چکر
تین لاکھ میں پڑ رہے ہیں تو کیا یہ جو خرچہ ہے یہ غیر ضروری نہیں ہے؟جس پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ صاحب ہمارے بزرگ ہیں مگر وہ پائلٹ تھوڑا ہی ہیں ، ان کو کیا پتہ کہ پی ایم ہائوس سے بنی گالا کا چکر کتنے میں پڑتاہے، اس موقع پر ذیشان ملک نے سوال کیا کہ پھر بتا دیں کہ کتنے میں یہ چکر پڑ رہا ہے؟اس سوال پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا
کہ ہیلی کاپٹر کا یہ چکر 50سے 55روپے فی کلومیٹر پڑتا ہے۔ اس پر اینکر ذیشان ملک نے فواد چوہدری سے کہا کہ یہ تو بڑی اچھی بات ہے پھر تو میٹرو اور دوسری ٹرانسپورٹ چھوڑ کر حکومت ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دے ، یہ سفر تو بہت سستا پڑتا ہے۔ جس پر فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہاں!اگر جہاز اپنا ہو تو بہت سستا پڑتا ہے۔ اس پر اینکر ذیشان ملک نے سوال کیا
کہ کیا یہ جہاز عمران خان صاحب کا اپنا ہے؟اس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پرائم منسٹر کا جہاز اپنا ہے،اس موقع پر اینکر ذیشان ملک نے سوال کیا کہ پی ایم ہائوس سے بنی گالا بذریعہ ہیلی کاپٹر آنا کیا یہ عجیب بات نہیں لگتی وہ بھی دن میں دو دو بار ؟اس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دو دو مرتبہ ہو یا تین تین مرتبہ ہو یہ سفر سستا ہے بجائے اس کے بذریعہ سڑک پروٹوکول سے جایا جائے
بذریعہ ہیلی کاپٹر جانا بہتر ہے لوگوں کو اس سے پریشانی بھی نہیں ہوتی اور ڈیکورم بھی قائم رہتا ہے۔ اینکر ذیشان ملک نے سوال کیا کہ کیا پھر اس سے تضاد پیدا نہیں ہوتا کہ پہلی حکومتیں بڑا خرچہ کرتی رہی ہیں جہاز اور ہیلی کاپٹرز کا بلا جواز استعمال کرتی رہی ہیں۔ اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ کیسا تضاد؟اینکر ذیشان ملک نے کہا کہ آپ لوگ سادگی کی مثالیں دیتی ہیں اور کہتے ہیں کہ
سادگی اپنانی چاہئے ، صرف چائے دینی چاہئے، خرچے بچانے چاہئے جو کہ بڑے اچھے اچھے اقدامات ہیں تو کیا سادگی میں پھر یہ چیزیں نہیں آتیں؟اس سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جو بھی وزیراعظم ہو اس کا اختیار موجود ہے سادگی کا یہ مطلب ہے کہ آپ اپنی ضرورت سے زیادہ چیزیں استعمال نہ کریں ، عمران خان نے 55کروڑ روپے کا بجٹ کم کیا ہے،
وزیراعظم ہائوس میں 530لوگ کام کر رہے تھے جن کو 10سے بھی کم کر دیا گیا ہے، وزیراعظم کے پاس 4ہیلی کاپٹرز ہیں جو کہ انہوں نے نہیں لئے ، بنی گالا جاتے ہوئے تمام ٹریفک روک دی جائے اور لوگوں کو مشکل میں ڈالا جائے اس سے بہت بہتر ہے کہ وزیراعظم ہیلی کاپٹر استعمال کر لیں۔اس موقع پر اینکر ذیشان ملک نے سوال کیا کہ نواز شریف اور ان سے پہلے کے وزرائے اعظم
اگر یہ سب چیزیں کر رہے تھے تو وہ ٹھیک کر رہے تھے اور اس وقت آپ لوگ جب اپوزیشن میں تھے اور ان پر اعتراض کرتے تھے تو وہ اعتراض بلا جواز ہوتا تھا؟اس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ہیلی کاپٹر میں سفر جائز تھا ناجائز نہیں اس پر اینکر ذیشان ملک نے ایک اور سوال کیا کہ اس کا مطلب ہے کہ پہلے کے وزرائے اعظم کی جانب سے بھی ہیلی کاپٹر کا استعمال جائز تھا؟اس پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ڈیپنڈ کرتا ہے کہ وزیراعظم کہاں گئے ہیں۔