اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن، کب کیا ہوا؟کوئی زندہ بچ کر یہاں سے نہ جائے،کون باآواز بلند احکامات دیتارہا؟مزید تین چشم دید گواہان کے بیانات قلمبند،بڑے بڑے نام زد میں آگئے

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں عوامی تحریک کے تین زخمی چشم دید گواہوں حاجی محمد طفیل،حسیب اکبر اور قمر حبیب نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا،چشم دید گواہان نے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کے روبرو بتایا 17جون 2014کے دن پولیس کی بھاری نفری نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور ادارہ منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کر رکھا تھا،

حاجی محمد طفیل میں اپنی گواہی میں کہا کہ معروف صفدر واہلہ نے خود مجھ پر حملہ کیا اور میرے سر اور جسم کے مختلف حصوں پر ڈنڈے برسائے اور بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور معروف صفدر واہلہ اہلکاروں کو تشدد کرنے،آنسو گیس کی شیلنگ تیز کرنے اور فائزنگ کے احکامات دیتے رہے، قمر حبیب نے بیان قلمبند کرواتے ہوئے کہا کہ ایس پی ندیم نے مجھ پر ڈنڈے اور آہنی راڈ برسائے اور غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے میرے جسم کے مختلف حصوں پر شدید ضربات آئیں، حسیب اکبر نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ایس پی ندیم اور ان کے ہمراہی کانسٹیبل شہزاد نے مجھے بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا،انہوں نے کہا کہ مذکورہ پولیس افسران گالم گلوچ کرتے رہے اور نہتے کارکنان پر تشدد کے احکامات دیتے رہے، انہوں نے کہا کہ ایس پی معروف صفدر واہلہ باآواز بلند اعلان کرتے رہے کہ کوئی زندہ بچ کر یہاں سے نہ جائے۔سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں 10گواہان اپنے بیانات قلمبند کروا چکے۔وہ گذشتہ روز شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی طرف سے بدر الزمان چٹھہ،نعیم الدین چوہدری ایڈوکیٹ،شکیل ممکا اے ٹی سی میں پیش ہوئے، اس موقع پر مستغیث جواد حامد بھی عدالت میں موجود تھے،جواد حامد نے اے ٹی سی کی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں نامزد پولیس افسران ابھی تک پر کشش عہدوں پر برقرار ہیں وہ کسی نہ کسی شکل میں اپنی سرکاری حیثیت کو اپنے دفاع اور فائدے کے لیے استعمال کررہے ہیں، ہمارے گواہان کو بھی حراساں کیا جاتا رہا، ہم نے وزیر اعظم پاکستان کو خط بھی لکھا ہے کہ شفاف تحقیقات اور ٹرائل کے لیے ملزمان کو ان کے عہدوں سے الگ کیا جائے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث کسی پولیس افسر کو اہم ذمہ داری نہ دی جائے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…