لاہور(نیوز ڈیسک) عام انتخابات 2018ء کے بعد پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت بن چکی ہے، اس سے قبل وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی، ایک نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی عدم تکمیل پر روزانہ چین کو پانچ کروڑ روپے ادا کرنا پڑیں گے۔
اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کی ایک خفیہ شق میں یہ بھی لکھا گیا کہ منصوبے کے مکمل نہ ہونے پر حکومت چین کو روزانہ کے حساب سے پانچ کروڑ روپے ہرجانہ اداکرے گی، پنجاب میں پاکستان کا پہلا میگا ٹرانزٹ منصوبہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہو سکا ہے اور ابھی اس پر کام جاری ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ متعلقہ حکام تاحال اس تاریخ سے ہی لاعلم ہیں جس کے بعد سے پنجاب حکومت پر وہ بھاری واجبات واجب الادا ہوں گے جو روزانہ کی بنیاد پر چین کو دینا ہوں گے۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی ویب سائٹ پر موجود دستاویزات کے مطابق منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی وجہ سے اخراجات بھی بڑھ رہے ہیں جو مجموعی لاگت کا اعشاریہ دو سے اعشاریہ دس فیصد ہو سکتے ہیں اور اس طرح تاخیر کی وجہ سے یومیہ 51 ملین روپے نقصان ہو سکتاہے، قرض کی رقم پر پیدا ہونے والا کوئی تنازعہ اگر باہمی گفت و شنید سے حل نہ ہوا تو اس معاملے کو سلجھانے کے لیے چائنہ انٹرنیشنل اکنامک اینڈ ٹریڈ کمیشن کو بھجوایاجائے گا۔ چین کے ساتھ یہ معاہدہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور حکومت میں کیا گیا۔ ایک نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی عدم تکمیل پر روزانہ چین کو پانچ کروڑ روپے ادا کرنا پڑیں گے۔ اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کی ایک خفیہ شق میں یہ بھی لکھا گیا کہ منصوبے کے مکمل نہ ہونے پر حکومت چین کو روزانہ کے حساب سے پانچ کروڑ روپے ہرجانہ اداکرے گی