بدھ‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2024 

مولانا فضل الرحمان سے کیا کرنے کا کہاتھا اور انہوں نے کیا کردیا؟ پیپلزپارٹی ششدر، عمران خان کو موقع دینے کا اعلان کردیا

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کے گراؤنڈ کو تنگ کرنا نہیں چاہتے، ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے، غلط حکومتی پالیسیوں کو روکیں ،اچھے کاموں کی تائید کرینگے، صرف مخالفت برائے مخالفت نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمن سے (ن) لیگ کو اعتزاز احسن کے نام پر راضی کرنے کی گزارش کی تھی لیکن وہ خود امیدوار بن گئے،(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں مسائل میڈیا کی وجہ سے ہوئے،

اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد باقاعدہ نہیں بلکہ شفاف الیکشن کیلئے محض ایک بندوبست ہے، آصف زرداری کا 2008 سے زرداری گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے، آصف زرداری سے پیشی کے دوران کوئی سوال نہیں کیا گیا، میڈیا میں تفتیش سے متعلق خبریں چل رہی ہیں اور سوالات نشر کئے جارہے ہیں، چیف جسٹس جھوٹی خبریں چلنے کا نوٹس لیں اور ایف آئی اے اس کی وضاحت کرے۔پیر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء قمر زمان کائرہ نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کے گراؤنڈ کو تنگ کرنا نہیں چاہتے، ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، غلط حکومتی پالیسیوں کو روکیں گے اور اچھے کاموں کی تائید کرینگے، صرف مخالفت برائے مخالفت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان مسائل میڈیا کی وجہ سے ہوئے، پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیاکہ الائنس میں چودھری اعتزاز کوتجویز کررہے ہیں، میڈیا میں وہ رپورٹ ہوا، جب بار بار پوچھا گیا تو ہم نے بتایا کہ نام تجویز کیا ہے نامزد نہیں کیا، اس پر اپوزیشن نے اعتراض کیا اور کہا کہ آپ کو پہلے ہمارے پاس آنا چاہیے تھا اور ان کا اعتراض درست ہے، ہم نے اعتزاز کو نامزد نہیں کیا تھا صرف تجویز کیا تھا، اس کی وضاحت کیلئے خورشید شاہ اور رضا ربانی خود لاہور گئے جبکہ مری میں بھی وفد نے اس پر وضاحت کی۔انہوں نے کہا کہ حتی الامکان کوشش تھی کہ مشترکہ صدارتی امیدوار آئے۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں ہے بلکہ یہ شفاف الیکشن کیلئے محض ایک بندوبست ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف تمام جماعتیں اکٹھی ہوئی ہیں، اسے اس طرح نہ پیش کیا جائے کہ ہم نے اتحاد بنایا تھا جسے توڑ دیا گیاہے، تاہم اپوزیشن کو متحد کرنے میں نہ پہلے کسر چھوڑی ہے نہ اب چھوڑیں گے،الائنس میں شامل تھے اور آج بھی ہیں، صدر کے انتخاب پر ہم نے رستے نہیں چھوڑے، اس پر (ن) لیگ نے ضد کی ہے، ہمارا امیدوار نامزد ہوگیا تو ہم نے وضاحت کی اس پر یہ کہنا کہ پہلے اعتزاز معافی مانگیں کیا یہ سیاست ہے؟

ہم نے کب کہا کہ جس طرح بی بی کی تضحیک کی گئی اس پر معافی مانگیں، اس معاملے نے چیزوں کو تلخ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کو امیدوار بنانا پی پی پی کا اپنا فیصلہ ہے، پوری کوشش تھی کہ اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار آئے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے مسلم لیگ (ن) کو اعتزاز احسن کے نام پر راضی کرنے کی گزارش کی تھی لیکن وہ خود امیدوار بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال مشکل ہے مگر نا امیدی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری کا 2008 سے زرداری گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے، صدر بننے کے بعد انہوں نے خود کو کمپنی سے علیحدہ کرلیا تھا،

نہ پہلے کبھی عدالت سے بھاگے ہیں نہ آئندہ راہ فرار اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فریال تالپور کمپنی کے تمام معاملات کی نگران ہیں، اس کیس میں دونوں رہنماء ملزم نہیں بلکہ گواہ ہیں۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے خلاف ماضی میں بھی دباؤ کے مختلف طریقے اپنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سے پیشی کے دوران کوئی سوال نہیں کیا گیا، ابتدائی قسم کی سماعت تھی، فاروق ایچ نائیک نے ایف آئی اے افسران سے کہا کہ سوالات لکھ کر دیں، ایف آئی اے نے ابھی تک کوئی سوالنامہ نہیں دیا، میڈیا میں تفتیش کے متعلق خبریں چل رہی ہیں اور سوالات نشر کئے جارہے ہیں،

چیف جسٹس جھوٹی خبریں چلنے کا نوٹس لیں اور ایف آئی اے اس کی وضاحت کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی چیز اندر نہیں ہوئی اور اس کو باہر نکالا جائے تو اس کے بہت سارے نقصانات ہیں، ایسی چیزیں جونہیں ہیں انہیں سامنے آنے سے روکا جائے، جو حقائق ہیں وہ سامنے آنے چاہئیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پیمرا کو ایک خط بھی لکھا ہے، ہمارا کبھی میڈیا سے تلخی کا تعلق نہیں رہا لیکن یہ معاملہ کسی کی ذات کو نقصان پہنچانے کا ہے اس لئے تھوڑی احتیاط کی جائے۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چودھری منظور نے کہا کہ (ن) لیگ کی طرف سے ایک بات باربار آرہی ہے کہ پتا نہیں کیا مجبوریاں ہیں؟، ہمیں بار بار مجبوریوں کے طعنے نہ دیئے جائیں ،ہمیں سب کی مجبوریوں کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاہدے کر کے باہر نہیں جاتے۔انہوں نے کہاکہ پہلے بھی بینظیر بھٹو شہید اور آصف علی زرداری کیخلاف جتنے کیسز تھے وہ نواز شریف نے بنوائے تھے۔ دونوں کیخلاف کرائے گئے فیصلے ریکارڈ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری آج بھی 2014ء اور 2015ء کے مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب جماعتوں کا اپنا اپنا منشور ہے ، کوئی ایک دوسرے کا منشور ماننے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں بعض مسائل آئے ہیں اور ممکن ہے کہ وہ مسائل حل ہو جائیں۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…