جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

گاڑی کیوں روکی؟خاور مانیکا کے ڈیرے پر جاؤاور معافی مانگو وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر ڈی پی او نے انکار کیا تو اس کیساتھ کیا سلوک کیا گیا ؟پی ٹی آئی کے بڑے بڑے دعوؤں کے پول کھل گئے

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکپتن،لاہور(اے این این ،سی پی پی ) وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے والے ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او)کا ٹرانسفر کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق پولیس نے جمعرات 23 اگست کو خاور مانیکا کو ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا لیکن وہ نہ رکے، لیکن جب پولیس نے ان کی کار کو روکا تو انہوں نے غلیظ زبان استعمال کی۔ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد

حکومت پنجاب نے ریجنل پولیس افسر(آر پی او)اور ڈی پی او رضوان گوندل کو جمعہ 24 اگست کو طلب کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق اس موقع پر ڈی پی او رضوان گوندل کو خاور مانیکا کے ڈیرے پر جاکر معافی مانگنے کا حکم دیا گیا، تاہم ڈی پی او رضوان نے یہ کہہ کر معافی مانگنے سے انکار کردیا کہ اس میں پولیس کا کوئی قصور نہیں۔بعدازاں رضوان گوندل نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھی خاور مانیکا سے معافی مانگنے سے انکار کے موقف سے آگاہ کردیا۔جس پر ان کا تبادلہ کر دیا گیا اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے آر پی او اور ڈی پی او کو طلب کرکے دونوں افسران کو معاملہ ختم کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم رپورٹ نہ دینے پر انہیں عہدے سے ہٹایا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق اس واقعے کے حوالے سے خاور مانیکا کی طرف سے اس حوالے سے کوئی درخواست نہیں دی گئی۔دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا کسی دباؤ پر نہیں بلکہ واقعہ کے متعلق غلط بیانی پر ڈی پی او پاکپتن رضوان عمر گوندل کا تبادلہ کیا ہے ۔ شہری سے پولیس اہلکاروں کی بد تمیزی کے واقعہ کے متعلق جب ڈی پی او رضوان عمر گوندل سے پوچھا گیا تو انہوں نے بار بار غلط بیانی سے کام لیا اور ٹرانسفرآرڈر کو غلط رنگ دے کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کیا جس پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے ڈی پی او پاکپتن رضوان عمر گوندل کے خلاف انکوائری کا حکم بھی دیدیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے اپنے ایک بیان میں واقعہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور پولیس افسر غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنانے اور غلط بیانی پر رضوان عمر گوندل کو تبدیل کیا گیا ،جسے کسی اور رنگ میں بیان کرنا مناسب نہیں ہے ۔ڈی پی او رضوان عمر گوندل کے غیر ذمہ دارانہ اقدام سے محکمہ پولیس کے وقار کوبھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مس کنڈکٹ اور سینئرز کو مس گائیڈ کرنے والے افسران و اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں اور شہریوں سے بدتمیزی اور کسی زیادتی کی صورت میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی میں کوئی رعائیت نہیں برتی جائیگی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…