اسلام آباد(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ پی پی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے ہماری لیڈر شپ کے خلاف بیانات دیئے ہیں جس کی وجہ سے مسلم لیگ اعتزاز احسن کی صدارتی انتخاب میں سپورٹ نہیں کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ نے نیب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف سے صدارتی انتخاب پر بات ہوئی ہے ۔
نواز شریف کا یہ لیول نہیں ہے کہ اعتزاز احسن پر بات کریں اور نواز شریف نے کبھی اعتزاز احسن پر اعتراض نہیں کیا۔ اعتزاز احسن نے ہماری لیڈر شپ کے خلاف غلط اور بے بنیاد بیانات دیئے ہیں ۔ اعتزاز احسن کا کلثوم نواز کا ہارلے سٹریٹ ہسپتال میں علاج کروانے پر کہنا تھا کہ ہارلے سٹریٹ ہسپتال نواز شریف کی ذاتی ملکیت ہے ۔ اس وجہ سے مسلم (ن) صدارتی انتخاب میں اعتزاز احسن کی سپورٹ نہیں کرے گی ۔ہم نے سپیکر انتخاب میں پیپلزپارٹی کی حمایت کی تھی اور آگے بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ چلیں گے مگر اعتزاز احسن کی سپورٹ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نازل کردہ ہے اس کا مسلم لیگ (ن) ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ۔ مشاہد اللہ خان نے نواز شریف کی صحت کے متعلق بتایا کہ نواز شریف کی صحت بہتر ہے ۔ دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما اور نامور قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے صدارتی امیدوار کیلئے اپنے کاغذاتِ نامزدگی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروادیے۔کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز رشید نے ان پر اعتراض اٹھایا‘تاہم ان کی جماعت نے برملا کہا کہ یہ ان کی انفرادی رائے ہے اور پارٹی پوزیشن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز رشید ایک دانشور انسان ہیں ‘میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں۔
لیکن ان کی رائے میں مجھے محسوس ہوا کہ یہ ان کی جاگیردارانہ روش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے میرا نام بطور صدر نامزد نہیں کیا تھا، بلکہ پارٹی اجلاس کے دوران اس پر اتفاق کیا گیا تھا اور اس اجلاس میں میں موجود ہی نہیں تھا۔اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ میرے نام کو آل پارٹی کانفرنس میں تجویز کریں گے لیکن یہ بات میڈیا پر ذرائع سے چلنا شروع ہوگئی کہ اعتزاز احسن کو نامزد کردیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اس خبر پر اعتراض اٹھایا تھا‘تاہم انہیں وضاحت پیش کی گئی تھی کہ ان کے نام کو حتمی شکل نہیں دی گئی تھی، بلکہ اس پر اتفاقِ رائے کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بیرسٹر اعتزاز احسن پی پی پی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں اور اس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی رضامندی شامل نہیں ہے۔