کراچی (این این آئی) ملک بھرمیں یکساں بلدیاتی نظام اوراختیارات کی صوبائی حکومت سے مقامی حکومتوں کوممکنہ منتقلی کے معاملے پرپیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کی مخالفت کا فیصلہ کرلیا ہے، بلدیاتی نظام میں تبدیلی کے لیے تحریک انصاف اپنے زیرانتظام صوبوں میں قانون سازی کی خواہش پوری کرے،پیپلزپارٹی نے سندھ میں عوامی مینڈیٹ کے برعکس بلدیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کے لیے نئی قانون سازی کا امکان مسترد کردیا۔
صوبہ سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے لیے قانون سازی اوربلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافے کی تحریک انصاف کے پروگرام کی پیپلزپارٹی نے مخالفت کردی ہے اورملک بھرمیں یکساں بلدیاتی نظام اوربلدیاتی اختیارات مقامی حکومتوں کے حوالے کرنے کے وفاقی حکومت کے ممکنہ اقدام کا آئینی مقابلہ کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کے سینئررہنماں نے سرجوڑلیے ہیں۔ معتمد ترین ذرائع کے مطابق سندھ کی بیوروکریسی اورصوبہ سندھ میں تعلیم و صحت اوربلدیاتی نظام سے متعلق تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کے مابین تنا کی کیفیت برقرارہے جبکہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے مستقبل قریب میں وفاقی حکومت کی طرف سے محکمہ بلدیات سے متعلق ممکنہ اقدامات کی بھرپورمخالفت اوراس کا آئینی مقابلہ کرنے کے لیے صف بندی شروع کردی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے ملک بھرمیں یکساں بلدیاتی نظام کے علاوہ بلدیاتی اداروں کوصوبائی حکومت کے مقابلے میں زیادہ مالی اختیارات دینے کے منشورکی پیپلزپارٹی نے مخالفت کا فیصلہ کرلیا ہے اورابتدائی طورپریہ طے کیا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے بلدیاتی امورمیں تبدیلی کے لیے قانون سازی سے قبل مشاورت کے لیے رابطہ کرنے پرپیپلزپارٹی سندھ میں بلدیاتی قوانین اوربلدیاتی اداروں کیا ختیارات میں تبدیلی کی بھرپورمخالفت کرے گی جبکہ بلدیاتی ایکٹ 2013 کے دفاع کے لیے پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی کے علاوہ دیگرآئینی فورمز پربھی موجودہ بلدیاتی نظام کا بھرپوردفاع کرے گی۔