اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ملاقات،علیم خان بھی ملاقات میں موجود، پنجاب میں کابینہ کے ناموں کیساتھ ساتھ وزرا کے محکموں پر بھی مشاورت، پہلے مرحلے میں 15وزرا دو سے تین روز میں حلف اٹھائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی ہے
اور اس موقع پر ملاقات میں علیم خان بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے درمیان پنجاب میں کابینہ کے ناموں کیساتھ وزرا کے محکموں پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم اوروزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات میں محمود الرشید کو ہائوسنگ اینڈ سی این ڈبلیو جبکہ علیم خان کو وزارت بلدیات ملنے کا امکان ہے جبکہ راجہ بشارت کو وزارت برائے پارلیمانی دینے پر مشاورت کی گئی ہے ۔ ملاقات میں مخدوم ہاشم کو تعلیم اور ڈاکٹر یاسمین راشد کو صحت کا قلمدان دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ان وزرا میں ڈاکٹر یاسمین راشد ایسی وزیر ہیں جن کی وزارت کے قلمدان پر وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کے درمیان مکمل اتفاق رائے پایا گیا ہے۔رپورٹ میں وزیراعظم ہائوس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں دو سے تین روز میں پنجاب کابینہ کے 15وزراکے پہلے مرحلے میں حلف اٹھانے پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ عثمان بزدار کی کابینہ میں سینئر وزیر کے عہدہ کسے دیا جائے گا جبکہ دوسری جانب نئے چیف سیکرٹر ی اور آئی جی سمیت پنجاب کی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ، شہباز دور کے بیوروکریٹ کو اہم ذمہ داریاں نہیں دی جائینگی، ذرائع، اعظم سلیمان اور خواجہ شمائل کے نام چیف سیکرٹری جبکہ امجد سلیمی اور
واجد ضیا کے نام آئی جی پنجاب کے لئے زیر غور، نجی ٹی وی کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں اور تقرریوں کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور نئی کابینہ کے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب میں اہم بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں اور تقرریاں کی جائیں گی۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں چیف سیکرٹری سمیت آئی جی پنجاب
کی بھی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور نئے چیف سیکرٹری کیلئے اعظم سلیمان اور خواجہ شمائل کے نام جبکہ آئی جی پنجاب کیلئے کیلئے امجد سلیمی اور واجد ضیا کے نام زیر غور ہیں تاہم اہم عہدوں پر تبادلے اور تقرریاں نئی کابینہ کے حلف اٹھانے کے بعد کی جائینگی،رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہباز دور کے اہم پوسٹوں پر تعینات بیوروکریٹس سے اہم ذمہ داریاں واپس لے لی جائینگی جبکہ ان کو اہم عہدے نہیں دئیے جائینگے۔