کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ معاشی طور پر طاقتور، مستحکم اور مضبوط نئے پاکستان کی تعمیر کے لئے بیرون ملک پاکستانیوں کا تعاون ناگزیر ہے۔نو منتخب وزیر اعظم عمران خان بیرون ملک پاکستانیوں میں اپنی چاہت اور اثرورسوخ سے ملک کے عظیم تر مفاد میں فائدہ اٹھائیں ۔
نامزد وزیرخزانہ اسد عمر کا بیان کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ایسے سکوک اور بانڈز آفر کئے جائیں گے جن کا ریٹرن مارجن ان ممالک سے زیادہ ہوگا جہاں پاکستانی مقیم ہیں، اس سے بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی فائدہ ہوگا اور ملک میں زرمبادلہ کی آمد میں خاطر خواہ اضافہ بھی ہوگا۔ فی الوقت بیرون ملک مقیم پاکستانی سالانہ تقریباً20ارب ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں، جس میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ بیرون ملک مقیم شہریوں سے چین کو 72ارب ڈالر جبکہ بھارت کو تقریباً64ارب ڈالرسالانہ موصول ہوتے ہیں۔موجودہ تجارتی اور بجٹ خسارہ کی صورتحال میں زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ پاکستان کی اہم ضرورت ہے، جس کو پور ا کرنے کے لئے اورسیز پاکستانیز اپنا کردار ادا کریں گے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی تعداد اس وقت 90لاکھ کے قریب ہے ، عرب ممالک میں 33لاکھ جس میں سب سے زیادہ یعنی 15لاکھ سعودی عرب اور 12لاکھ متحدہ عرب امارات میں ،بر اعظم یورپ میں 22لاکھ،بر اعظم امریکا میں 12لاکھ سے زیادہ پاکستانی مقیم ہیں۔ بیرون ملک خصوصاً عرب ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی تعلیمی اور فنی صلاحیتوں کی کمی کے باعث کم اجرت پر کام کرتے ہیں ، جس سے پاکستان آنے والا زرمبادلہ فی کس نسبتاً کم ہوتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اسکل ڈولپمنٹ کونسل، NAVTTC،OPF و دیگر ادارے پاکستان سے بیرون ملک کام کے لئے جانے والے افراد کی صلاحیتوں کو پالش کرنے کے لئے کام کررہے ہیں
اور پاکستان سے ہنر مند افراد کی ایکسپورٹ میں ان اداروں کا اہم کردار ہے تاہم ان اداروں کی تعداد اور استعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔ دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے اور بین الاقوامی معیار اور ضرورت کے مطابق ورک فورس تیار کرنے کے لئے نو منتخب حکومت ان اداروں کی تنظیم نو کرے تاکہ بیرون ملک جانے والے افراد کو بہتر اداروں میں اچھی تنخواہوں پر کام کرنے کے مواقع حاصل ہوں، اور زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی ہنر مندوں اور باصلاحیت ورک فورس میں اضافہ کے لئے افواج پاکستان کے ریٹائرڈ ملازمین کی مناسب ٹریننگ کرکے زبردست اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ افواج پاکستان کے ریٹائرڈافسر اور جوان زبردست پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں، جن کو بیرون ملک کام کے مواقع ملنے سے نہ صرف ان کا معیار زندگی بلند ہوگا، بلکہ بیرون دنیا میں پاکستان کی امیج بلڈنگ کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کی پاکستان ترسیلات میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان اورسیز ایمپلائمنٹ پروموشن ایسوسی ایشن کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے جدیداسکلز سے آراستہ ورک فورس تیار کرکے دنیا بھر میں پاکستانیوں کو بہتر مواقع حاصل کرنے کے لئے تیار کرنا نومنتخب حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔