اسلام آباد (آئی این پی)اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے کیس میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔پولیس کا دعوٰی ہے کہ مالی اور سیکورٹی گارڈ نے لڑکی سے زیادتی کی تصدیق کی ہے ۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کے ساتھ واقعے کی جگہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے ۔
تھانہ مارگلہ میں متاثرہ لڑکی رپورٹ درج کرائی تھی جس کے مطابق وہ اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں ایک لڑکے کے ساتھ بیٹھی تھی ، سی ڈی اے ملازم نے غیر اخلاقی حرکات کا الزام لگاکر اسے ڈرایا اور پولیس کے حوالے کرنے کی دھمکی دے کر اپنی بات ماننے کا کہا ۔رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے ملازم نے لڑکی سے 2ہزار روپے رشوت لی اور اسے جنگل کے راستے سے نکلنے کا کہا ،جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایاگیا ۔پولیس کے مطابق واقعہ 2 اگست کو پیش آیا تاہم لڑکی نے رپورٹ 6 اگست کو درج کرائی ، مرکزی ملزم اور اس کے 3 ساتھیوں کو گرفتار کر کے تفتیش کی گئی ۔پولیس کا دعوی ہے کہ مالی اور گارڈ نے لڑکی کا ریپ کیے جانے کی تصدیق کی ہے، متاثرہ لڑکی کے ساتھ ریپ کی جگہ کا دورہ کر کے شواہد بھی اکٹھے کر لیے گئے ہیں ۔ایف نائن پارک میں موجود ایک نوجوانوں نے بتایا کہ سی ڈی اے ملازمین اور گارڈز پارک میں آنے والی خواتین کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتے رہتے ہیں ۔اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف لڑکی سے زیادتی سمیت دیگر شکایات کی بھی تفتیش شروع کر دی ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ایف 9 پارک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پارک میں آج رات تک بلب لگانے اور واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا ۔سپریم کورٹ میں کچی آبادی کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ایف 9 پارک میں بجلی نہیں ہے جس کی وجہ سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا