کوئٹہ (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پرامن اور خوشحال بلوچستان کیلئے مستحکم اور خوشحال بلوچستان ضروری ہے، وفاق اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے‘ یہاں بجلی کی لوڈشیڈنگ پانی کی قلت،غربت اور نوجوانوں کی پریشانی کا ذمہ دار وفاق ہے یہاں عوام کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی نہ بیروزگاری کم ہوئی ہے‘دہشت گردی کے
حالیہ واقعات سے لگتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کامیاب نہیں ہو سکا‘منتظر ہوں عمران خان مدینے جیسی ریاست قائم کریں۔ الفلاح ہائوس کوئٹہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں بد نظام مسلط ہے‘ کراچی،چترال، خاران سے لیکر گوادر تک عوام پریشان ہیں،عوام ووٹ دیتے ہیں کہ الیکشن کے بعد تبدیلی آئے گی لیکن ایسا نہیں ہوتا دوبارہ مایوسی اور پریشانی کا دور شروع ہو جاتا ہے۔سراج الحق نے کہا ملک میں فلسفے اور نظرئیے کی حکمرانی نہ ہو تو افراد کے آنے اور جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،مخصوص طبقہ سیاسی جماعتوں کو تبدیل کرتا ہے اور ان کے وارے نیارے ہو جاتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ پرامن اور اسلامی انقلاب تمام مسائل کا حل ہے ، یہاں اسلامی نظام کے سوا ہر تجربہ ہوا، لیکن عام آدمی علاج ، تعلیم،انصاف سے محروم ہے،صرف چند لوگوں کے لئے ایوان کے دروازے کھلے رہتے ہیں، جماعت اسلامی اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے جدو جہد جاری رکھے گی۔سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کروانے میں ناکام ہو چکا ، ہفتہ گزرنے کے بعد اب تک لوگوں کو نتائج نہیں مل سکے انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز میں آر او کی بجائے چوکیدار بیٹھا ہوا تھا، پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 اب تک نہیں مل سکا، نتائج کا اعلان بھی من پسند کیا گیا لوگوں کو آزادانہ ووٹ ڈالنے نہیں دیا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں حقیقی جمہوریت کے لئے ایک ایجنڈے پر متفق ہو جائیں،پاکستان جرنیل ، خان یا وڈیرے نہیں بلکہ عوام نے بنایا،حقیقی اختیارات کی بحالی تک ملک اور عوام ترقی نہیں کر سکتے ، جماعت اسلامی نے بلوچستان کے لئے ہمیشہ ایوانوں میں آواز بلند کی ہے ، نئی نسل اسلامی اور ترقی یافتہ پاکستان کے لئے کردار ادا کرے، پاکستان میں
خاندانوں کی سیاست کو ختم کرنا ہو گا۔سراج الحق نے مزید کہا کہ پاکستان سے معاشی اخلاقی اور سیاسی کرپشن ختم کرنا ہو گی ، منتظر ہوں عمران خان مدینے جیسی ریاست قائم کریں، سود کا نظام ختم اور قرآن و حدیث کا قانون نافذ کیا جائے ، انصاف کا حصول عام آدمی کے لئے آسان ہو سکے۔سراج الحق نے کہا کہ 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے دفتر کیباہر احتجاج میں ایم ایم اے کے امیدواروں سے پوچھیں گے کہ الیکشن کمیشن نے کیوں اپنی زمہ داری پوری نہیں کی۔ سراج الحق نے کہا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے لگتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کامیاب نہیں ہو سکا۔