اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کو حلف لینے سے روکنے کی درخواست، سماعت کرنیوالا بنچ ٹوٹ گیا۔ نجی ٹی وی رپورٹ مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کے حلف سے روکنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کرنے والا بنچ فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد ایک بار پھر ٹوٹ گیا، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی
مزید سماعت سے معذرت کر لی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار حافظ احتشام ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ عمران خان آئین کے آرٹیکل باسٹھ کے تحت رکن قومی اسمبلی بننے کے اہل نہیں، ان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے بھی اپنی کتاب میں عمران خان پر سنگین الزامات عائد کئے، ایسے شخص کا وزیرِاعظم بننا ملکی سالمیت اور وقار کیخلاف ہے،عدالت عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کو بھی اپنی کتاب میں لگائے گئے الزامات کے شواہد فراہم کرنے کا حکم دے۔درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن، سپیکر قومی اسمبلی اور ریحام خان کو بھی فریق بنایا گیا۔ بنچ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تاہم بعد میں جسٹس عامر فاروق نے کیس کی مزید سماعت سے معذرت کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبلاسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی نا اہلی کیس کا بنچ تبدیل، جسٹس شوکت عزیز صدیقی بنچ کا حصہ نہیں رہے، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بنچ میں شامل ، یکم اگست کو درخواست پر سماعت ہو گی ۔تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما کی جانب سےاسلام آباد ہائیکورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62کے تحت عمران خان کی نا اہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی
جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایک بیٹی ٹیرن وائٹ بھی ہے جس سے متعلق عمران خان نے اپنے انتخابی گوشواروں میں کوئی ذکر نہیں کیا لہٰذا جھوٹ بولنے پر ان کو آئین کے آرٹیکل 62کے تحت نا اہل قرار دیا جائے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت
کرتے ہوئے عمران خان سے جواب طلب کیا تھا۔ تاہم اب عمران خان کی نا اہلی کیس کا یہ بنچ تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس میں سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جگہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اب بنچ کا حصہ ہونگے جو جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی درخواست پر یکم اگست کو سماعت کریگا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان
کی جانب سے ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم نہ کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر نوٹس جاری کئے تھے۔یہ سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق نے کی تھی اور عمران خان اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔یہ درخواست جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اس لئے آرٹیکل 62کے تحت الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔