کراچی /اسلام آباد (آئی این پی ) وی آئی پی کلچر کا خاتمہ نہ ہو سکا ، صدر مملکت ممنون حسین کے پروٹوکول کے لئے کراچی اور اسلام آباد میں طویل دورانیے تک ٹریفک روکے رکھنے کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہو گئے اور ملک سے وی آئی پی کلچر کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو صدر مملکت ممنون حسین کراچی کے دورہ پر تھے اور وہاں سے پھر وہ اسلام آباد پہنچے ۔
ان کے کراچی میں شاہراہ فیصل پر گزارنے کے وقت مصروف ترین فیصل شاہراہ کو بند کر دیا گیا جس سے کئی کلومیٹر طویل گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور لوگ 20 منٹ سے زائد تک شدید گرمی میں رکے رہے جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کراچی کے لاکھوں افراد کی زندگی اجیرن ہو گئی اور وہ اس کے خلاف سراپا احتجاج ہو گئے اور وی آئی پی کلچر کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اس کلچر کے خاتمے کا اعلان کیا ۔ ادھر میڈیا رپورٹس میں بھی کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کے قافلے کی وجہ سے کراچی کی شاہراہ فیصل مکمل رش کے وقت میں تقریباً آدھا گھنٹہ بند رہی جس وجہ سے ٹریفک کا اژدھا م ہو گیا اور لوگ بلک اٹھے، پھر قافلہ گزرا تو راستہ کھولا گیا ۔ پولیس حکام کے مطابق انہیں جو احکامات دیئے گئے ان پر عمل کیا ۔ صدر مملکت کے قافلے کی وجہ سے کراچی کے لاکھوں شہریوں کی زندگی آدھے گھنٹے کے لئے اجیرن ہو گئی ۔ دوسری جانب جب صدر مملکت کراچی سے اسلام آباد پہنچے تو یہاں بھی آدھے گھنٹے کے لئے وی آئی پی روٹ ، کشمیر ہائی وے ، اسلام آباد ایکسپریس وے اور کلب روڈ بھی آدھے گھنٹے کے لئے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے جس سے پورے شہر کی ٹریفک بلاک ہو گئی اور لوگوں کو سخت کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ عوام اپنی گاڑیوں سے باہر نکل گے اور وی آئی پی کلچر کے خلاف شدید احتجاج کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان وی آئی پی کلچرکے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے اور عین اس وقت وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے لئے سڑکیں بند کی گئی جس عمران خان خود کو دیئے گئے وی آئی پی پروٹوکول کی گاڑیاں واپس بھجوا رہے تھے ۔ عوام نے اپیل کی اقتدار میں آتے ہی عمران خان اس وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھائیں۔