اسلام آباد (آن لائن)سابق وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف نے پنجاب انرجی ہولڈنگ کمپنی صوبہ میں آئل اینڈگیس کے ذخائرکی دریافت کیلئے قائم کی لیکن کمپنی کے افسران نے قومی فنڈزکی لوٹ مچادی ،کمپنی کاسربراہ اربوں روپے کرپشن میں ملوث سابق ایم ڈی پی ایس اواورپی آئی اے طارق کرمانی کو بناکررہی سہی کسربھی نکال دی ،نیب حکام نے پنجاب انرجی کمپنی میں مبینہ بھاری مالی بے قاعدگیوں کی اعلیٰ پیمانے پرتحقیقات شروع کررکھی ہیں اورابتدائی تحقیقات میں بھاری مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں ،
ان باقاعدگیوں کابڑاملزم ڈاکٹراسدگیلانی جبکہ دیگرملزمان میں احمدشہریار،حبیب احمد،ضیاء الرحمن ،طارق رشیداورنعیم لودھی کوقراردیاگیاہے ،جبکہ ممبران بورڈآف ڈائریکٹرجہانزیب خان ،افتخارسہو،خالدرحمان ،فرحت علی ،سیدمنصف رضا،عثمان چوہدری اورعارف سعیدسے بھی پوچھ گچھ کرنے کافیصلہ کیاگیاہے ۔سرکاری ذرائع سے ملنے والی دستاویزات میں انکشاف ہواہے کہ شہبازشریف نے صوبے میں موجودتیل اورگیس کے ذخائرکی تلاش کے نام پرایک کمپنی قائم کی لیکن کمپنی کے افسران نے تیل وگیس کی تلاش کے بجائے قومی فنڈزکی لوٹ مارمچادی ،جس کے خلاف نیب حکام تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں اورابتدائی تحقیقات میں بھاری مالی بدعنوانیوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں ،تاہم پانچ سال سے قائم کمپنی نے ابھی تک کوئی منصوبہ شروع ہی نہیں کیابلکہ ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کرقومی فنڈزضائع کرنے میں مصروف ہیں جبکہ کمپنی کاچیف ایگزیکٹواسدگیلانی بیرون ملک بھاگ جانے میں کامیاب ہوگیاہے۔سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہواہے اعلیٰ افسران نے حکومت سے ملنے والے فنڈزکومختلف بینکوں میں ٹرانسفرکرکے اورمختلف نوعیت کے اکاؤنٹس میں رکھنے سے لاکھوں کانقصان ہواہے ،جس کے ثبوت مل گئے ہیں ،یہ فنڈزچھ فیصدمنافع پربینکوں میں ڈیپازٹ کرانے کے بجائے من پسندبینک میں رکھے گئے ہیں ،دستاویزات میں انکشاف ہواہے کہ کمپنی کے اعلیٰ افسران نے وزارت خزانہ سے پیشگی اجازت لینے کے بجائے الاؤنسزکی مدمیں 1کروڑ53لاکھ پیسے اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کئے ہیں ،
جس کی ریکوری کرنے کافیصلہ کیاگیاہے ،کمپنی افسران نے ٹارگٹ حاصل کرنے کے بغیرایک کروڑ59لاکھ روپے کی مالی نقصانات دکھانے پڑے ہیں اوران نقصانات کے ذمہ داراعلیٰ افسران ہیں ،دستاویزات میں انکشاف ہواہے کہ پنجاب کاڈومیسائل نہ رکھنے والے ایک شخص طارق رشیدکومنیجرٹیکنیکل تعینات کردیاگیااورانہیں بھاری تنخواہ بھی دی گئی ،بھرتی ہونے کے بعدطارق رشیدنے ضلع راولپنڈی کاڈومیسائل بنوایاجس سے بددیانتی اورکرپشن واضح ہوگئی ہے اورانہیں غیرقانونی طریقے سے 47لاکھ روپے بھی داکئے گئے ہیں ،
جس کی ریکوری کی ہدایت کی گئی ہے ،دستاویزات میں انکشاف ہواہے کہ اعلیٰ افسران نے غیرقانونی طریقے سے کمپنی کے سیکرٹری کے عہدے پرضیاء الرحمن نامی شخص کوتعینات کیا۔ضیاء الرحمن اس عہدے کیلئے مقررکردہ معیارپربھی پورانہیں اترتیھ تھے جبکہ سیاسی بنیادوں پرانہیں ماہانہ 1لاکھ60ہزارروپے کی تنخواہ بھی دی گئی ۔وزیراعلیٰ شہبازکی سفارش پرکمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسرعہدے پراحمدشہریارکوبھرتی کیاگیاتھاجوکہ ناروے سے صرف ایک عام ڈپلومہ ہولڈرہے ،جبکہ اس آسامی کیلئے اہلیت پرپورااترنے والے زائدعمران کومکمل طورپرنظراندازکیاگیا،
شہبازشریف کی ہدایت پراحمدشہریارکوماہانہ 5لاکھ50ہزارروپے کابھاری بھرمالیاتی پیکج دیدیاگیا،جبکہ احمدشہریارکی دیگرتعلیمی اسنادکی تصدیق بھی نہیں کی کرائی گئی ۔کیونکہ عام تأثرہے کہ ان کی تعلیمی اسناددہلی ہیں اوراعلیٰ افسران نے شہریارکواب تک غیرقانونی طریقے سے 77لاکھ روپے اداکئے ہیں ۔آن لائن سے گفتگوکرتے ہوئے شہریارنے کہاکہ اب ان کی تمام تعلیمی اسنادکی تصدیق ہوچکی ہے ،اوران کی تعلیمی اسنادکے بوگس ہونے کاتأثرغلط ہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ کمپنی جوائن کرنے سے قبل ملائیشیاحکومت کے وزارت پٹرولیم میں کام کرتے تھے جبکہ حکومت نے ابھی تک ہمیں فنڈزبھی نہیں دیئے ہیں ،جس سے سرگرمیاں معطل ہیں ،کمپنی کاآفس ایک کمرے میں ہے ،شہریارنے تسلیم کیاہے کہ نیب حکام نے طلب کیاتگھااورتمام متعلقہ ریکارڈاوربیانات نیب کودیئے گئے ہیں اوراب بال نیب کی کورٹ میں ہے ،تاہم انہوں نے کہاکہ کمپنی میں ایک پائی کی کرپشن بھی نہیں ہوئی ہے ،شہریارنے کہاکہ کمپنی کاچیف ایگزیکٹوبیرون ملک میں ہیں۔