اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں 115نشستیں حاصل کرنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو خواتین کی 25 اور مسلم لیگ (ن) کو 14نشستیں جبکہ پیپلز پارٹی 9 نشستیں ملیں گی ، پی ٹی آئی کی جن خواتین کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائے گئے تھے ان میں ڈاکٹر یاسمین رحمان ، کنول شاہزیب ، ثوبیہ کمال خان ، نوشین حامد، روبینہ جمیل ، ملائکہ علی بخاری، فوزیہ بہرام ، رخسانہ نوید، تاشفین صفدر، وجہیہ اکرم،
عائشہ عظیم ، مشعال حسن ، ڈاکٹر شیریں مزاری ، منزہ حسن ، اندلیب عباس، اسماء حدید، عالیہ حمزہ ملک ، جویریہ ظفر، آسیہ عظیم چوہدری شامل ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کو قومی اسمبلی میں خواتین کی 14مخصوص نشستیں ملیں گی جن پر بیگم طاہرہ اورنگزیب ، سابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب ، شائستہ پرویز ملک ، زیب جعفر، عائشہ رجب بلوچ ، عائشہ غوث پاشا، روبینہ خورشید عالم ، ثمینہ مطلوب ، مسرت آصف ، سیما جیلانی بھی شامل ہیں ۔ مسرت آصف سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی اہلیہ ہیں جبکہ شائستہ پرویز ملک ملک پرویز کی اہلیہ ہیں اور ان کا ایک بیٹا علی پرویز بھی قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوا ہے اور اس طرح اسمبلی میں ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے میاں بیوی اور ان کا بیٹا بیک وقت قومی اسمبلی کے رکن ہوں گے ۔ اسی طرح طاہرہ اورنگزیب اور ان کی بیٹی مریم اورنگزیب دوسری مرتبہ قومی اسمبلی کی رکن بنیں گی ۔ عائشہ غوث پاشا پنجاب میں وزیر خزانہ رہی ہیں جبکہ عائشہ رجب بلوچ فیصل آباد سے (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی رجب بلوچ کی بیوہ ہیں جو کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث انتقال کر گئے ہیں اور شدید بیماری کی حالت میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کے حق میں ووٹ دینے کیلئے قومی اسمبلی میں آئے تھے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کو 9مخصوص نشستیں ملیں گی جن میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، نیلم جبار چوہدری، پلوشہ خان ، عطرت بانو گیلانی ، مہرین انور راجہ ، نتاشا دولتانہ ،ناصر میو اور راحیلہ بوچ کے ایم این اے بننے کے امکانات ہیں ۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی ساڑھے 4 جنرل نشستوں پر ایک خاتون کی مخصوص نشست ملے گی، قومی اسمبلی کی 27 جنرل نشستوں پر ایک اقلیت کی نشست ملے گی۔ اس طرح پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں 4 اقلیتوں کی نشستیں ملیں گی۔