اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم آزادکشمیر و وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا نواز شریف کی صحت پر تشویش کا اظہار،راجہ فاروق حیدر کا صدر ممنون کو ٹیلی فون ، سابق وزیراعظم نواز شریف کو کچھ ہونے کی صورت میں نگران حکومت کو ذمہ دار قرار دیدیا، حفیظ الرحمن کا نگران وزیراعظم ناصر الملک کو ٹیلی فون پنجاب کی نگران حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار ۔ تفصیلات کے مطابق
وزیراعظم آزادکشمیر و وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے نواز شریف کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطح پر رابطے کئے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے صدر مملکت ممنون حسین نے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نواز شریف کو جیل میں کچھ ہو گیا تو اس کی ذمہ دار نگران حکومت ہو گی۔ راجہ فاروق حیدر نے اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین سے نواز شریف کی خرابی صحت اور جیل میں دی گئی سہولیات سے متعلق بھی تحفظات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصر الملک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور نواز شریف کی خرابی صحت پر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔ حفیظ الرحمن نے ناصر الملک سے پنجاب کی نگران حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار بھی کیا۔ واضح رہے کہ پمز اسپتال کے ماہرین پر مشتمل 4 رکنی میڈیکل بورڈ نے اڈیالہ جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا ہے۔ پمز اسپتال اسلام آباد کے ماہرین پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا طبی معائنہ کیا ہے۔ میڈیکل بورڈ میں پمز اسپتال کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نعیم ملک اور میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر شجیع سمیت ڈاکٹر سہیل تنویر اور گیسٹرولوجسٹ ڈاکٹر مشہود شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ کو جیل کے کالونی گیٹ سے اندر بھیجا گیا جب کہ اس سے قبل سابق وزیراعظم کو ان کے سیل سے
جیل اسپتال منتقل کیا گیا۔نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ آئی جی جیل خانہ جات لاہور کو بھجوائی جائے گی، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا طبی معائنہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کے خون میں یورک ایسڈ کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے اور جس کی وجہ سے ان کے گردے فیل ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، اس کے علاوہ ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد نواز شریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔