کراچی(آئی این پی) شاہین ایئر کی چین سے لاہور آنے والی پرواز 72 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی جس کے باعث چین کے کینٹن ائیرپورٹ پر 300سے زائد پاکستانی محصور ہوکررہ گئے۔ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن نے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے شاہین ایئر کی بین الاقوامی پروازوں پر تمام سہولیات بند کررکھی ہیں جن میں بورڈنگ برجز، نیوی گیشن، جہاز کی ٹیک آف لینڈنگ اور پارکنگ سمیت تمام تر خدمات پر پابندی ہے۔
شاہین ایئر کی پرواز کے ذریعے وطن واپس آنے والے مسافر ہوٹلوں اور ائیرپورٹ کے لانج میں راتیں گزار رہے ہیں۔ پھنسے ہوئے مسافروں میں اسٹوڈنٹ اور کاروباری افراد شامل ہیں۔مسافروں نے آرمی چیف، چیف جسٹس اور وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وطن واپسی کے انتظامات کو ممکن بنائیں، اداروں کی آپس کی لڑائی کی وجہ سے دیارِ غیر میں ذلیل ہورہے ہیں، گھروالے پریشان ہیں اس مصیبت سے نجات دلوائی جائے۔ادھر شاہین ایئر کے ترجمان نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ائیر کی تمام سہولیات بحال کرنے کے احکامات دئیے ہیں، مگر سول ایوی ایشن تاخیری حربے استعمال کرکے توہینِ عدالت کی مرتکب ہورہی ہے، سول ایوی ایشن کے اس اقدام سے نہ صرف شاہین ایئر کو بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔واضح رہے کہ سی اے اے ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پرشاہین ایئر کیلیے ایوو برج سروس بند کر چکا ہے، جس کے باعث شاہین ایئر لائن کے مسافروں کو بسوں کے ذریعے جہاز تک پہنچایا اور لایا جارہا ہے۔