ڈیرہ اسماعیل خان(یوپی آئی ) کلاچی میں کارنر میٹنگ کے دوران خود کش حملے میں شہید ہونیوالے اکرام اللہ گنڈا پور کے چھوٹے بھائی زلفام اللہ گنڈا پور نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے انہیں شک ہے کہ اسرار اللہ گنڈا پور اور اب اکرام اللہ گنڈا پور پر خود کش دھماکوں کے پیچھے علی امین گنڈا پور کا ہاتھ ہے۔ عمران خان سے پہلے کہا تھا کہ سیاسی دہشتگردوں سے ہٹ جائیں
اور شہید وں کے بچوں کے سروں پر ہاتھ رکھیں۔ گزشتہ روز کلاچی میں خود کش دھماکے میں شہید ہونیوالے تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور کے چھوٹے بھائی انعام اللہ گنڈٖا پور نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکرام اللہ گنڈا پور کو دھمکیاں مل رہی تھیں جس کا ہم نے پولیس کو بھی بتایا تھا لیکن ان کے ساتھ سیکیورٹی تھی مگر نہ ہونے کے برابر ۔ تین سال پہلے میرے چھوٹے بھائی اسرار اللہ بھی دھماکے میں شہید ہوچکے ہیں جس کا ذمہ دار میں نے علی امین گنڈا پور کو براہ راست نامز د کیا تھا ایف آئی آر میں علی امین گنڈا پور ، اسکے بھائی عمر امین گنڈا پور کو نامزد کیا تھا میں نے پولیس کو تمام ثبوت پیش کیے مگر پولیس نے پکڑنا تو دور کی بات اس سے تفتیش تک نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کئی بار بات کی کہ اسرار اللہ کے قاتل علی امین ہے مگر انہوں نے کچھ جواب نہ یا اور نہ ہی کسی کاروائی کی یقین دہانی کرائی ۔ کچھ دن قبل میں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان سے کہا تھا کہ سیاسی دہشتگردوں سے پیچھے ہٹ جائیں اور شہید کے بچوں کے سروں پر ہاتھ رکھیں مگر انہوں نے کوئی جواب نہین دیا ۔ آج میں اپنے دوسرے بھائی سے بھی محروم ہوگیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتا مگر مجھے شک ہے کہ اس حملے کے پیچھے بھی علی زمین کا ہاتھ ہے ۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی ہے کہ سوموٹو لیں اور ہمیں انصاف دلائیں۔