تربت (مانیٹرنگ ڈیسک) مکران ڈویژن کے علاقے میں 16 دن سے بجلی نہیں ہے، بلوچستان کا مکران ڈویژن پاکستان کا وہ بدقسمت علاقہ جہاں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تقریباً 20 لاکھ کی آبادی پینے کے پانی کو بھی ترستی نظر آ رہی ہے، واضح رہے کہ مکران ڈویژن اور دیگر کئی علاقوں کو 1999ء سے ایران سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے مگر دو ہفتے پہلے مکران ڈویژن کو دی جانے والی بجلی جو کہ ایرانی کمپنی کی جانب سے دی رہی تھی بند کر دی گئی، ویب سائٹ ’’دی بلوچستان پوائنٹ‘‘ کا کہنا ہے کہ بجلی کے بند ہونے
کی وجہ سے انجمن تاجران کیچ نے ہڑتال کر دی ہے دوسری جانب کیچ بار ایسوسی ایشن نے بھی بجلی کی بحالی تک عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ جن علاقوں میں بجلی گزشتہ سولہ دن سے نہیں ہے وہاں پر شدید گرمی ہوتی ہے اور جون جولائی میں تو درجہ حرارت بہت ہی زیادہ ہوتا ہے، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بجلی کی بندش کے حوالے سے کہا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے سپلائی منقطع ہوئی ہے مگر اس حوالے سے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی کمپنی نے عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل کردی ہے۔