اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

فائرنگ کرنے والوں کے کیا مقاصد تھے؟ حملے کے بعد شیخ آفتاب کا موقف سامنے آگیا

datetime 18  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حسن ابدال (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے گزشتہ روز اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کے بارے میں کہا ہے کہ ہم بڑے پُر امن لوگ ہیں ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ،فائرنگ کرنے والوں کے اپنے مقاصد ہونگے۔پولیس کی جانب سے مجھے کسی قسم کی کوئی سکیورٹی نہیں دی گئی البتہ میرے جلسہ میں چند پولیس اہلکار ضرور موجود تھے۔

سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد کی فائرنگ کے واقعہ کے بعدگفتگو۔ تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب رات گئے سابق وفاقی وزیر اورقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 55سے مسلم لیگ(ن) کے نامزد امیدوار شیخ آفتاب احمد کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔فائرنگ کا واقعہ رات گئے کامرہ میں ہونے والی اِنتخابی مہم سے واپسی پر گھر جاتے ہوئے تھانہ سٹی کی حدود میں پیش آیا۔ گولیاں شیخ آفتاب احمد کی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر لگیں ۔خوش قسمتی سے گاڑی کی پچھلی سیٹ پر کوئی نہیں تھا جبکہ شیخ آفتاب احمد گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر ہونے کی وجہ سے محفوظ رہے۔فائرنگ کے واقعہ کے بعد  صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ اُنہیں پولیس کی جانب سے کسی قسم کی کوئی سکیورٹی نہیں دی گئی اور نہ ہی پولیس والے اُن کے ساتھ تھے البتہ جس جگہ اِنتخابی جلسہ ہورہا تھا وہاں چند پولیس اہلکار ضرور موجود تھے۔ایک سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ہم بڑے پُرامن لوگ ہیں اورہماری کسی کوئی دشمنی نہیں اب یہ تو فائرنگ کرنے والے ہی جانتے ہونگے کہ وہ کیا چاہتے ہیں اور اُن کے کیا مقاصد ہیں ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…