فتح جنگ(نیوز ڈیسک) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ این اے 59اور 63میں مسلم لیگ (ن) چوہدری نثار ہے،میرے مقابلے میں مسلم لیگ (ن)کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والوں کو سیاسی حیثیت میں نے دی،25جولائی کے بعد تمام سیاستدانوں کو ملک کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر آنا ہو گا، میرا مخالف سیاست کا کوڑا کر کٹ ہے اور لنڈے بازار ہیں جو ہر ایک کو فٹ آجاتے ہیں،
سیات کے کوڑا کر کٹ کو ردی کی ٹوکری میں ہونا چاہیے اسمبلی میں نہیں، سیاست عزت کیلئے کرتے ہیں کوئی فیکٹری یا پٹرول پمپ لگانے کیلئے نہیں ،ووٹرز کی عزت کیا ہوتی ہے الیکشن جیتنے کے بعد بتائیں گے، نواز شریف اپنی غلطیوں کی وجہ سے مشکل میں ہیں ،میں نے کہا تھا اپنی دشمنیاں اور نا بڑھائیں لیکن نواز شریف کے گرد لوگوں نے ان کو اور مشورے دیئے جن کی وجہ سے یہ حالات اپ دیکھ رہے ہیں،لوگوں نے میرے خلاف نواز شریف کے کان بھرے، میں نے 34سال سے ایک شخص سے وفاداری نبھائی مگر اس نے مجھ سے دشمنی کی ۔فتح جنگ میں انتخابی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ شاہین اکبر خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ سب لوگ اس گرمی میں اتنی بڑی تعداد میں اکٹھے ہوئے،میں یہاں مہم کرنے نہیں آیا اپ کو قائل کرنے بھی نہیں آیا، آپ خود بھی جیپ پر سوار ہوں گے اور دوسروں کو بھی سوار کر کے جیپ کو اوور لوڈ کر دو گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے بعد پاکستان کا ایک نہایت ہی اہم انتخاب ہونے والا ہے، انتخابات تو ہمیشہ ہی اہم ہوتے ہیں، کیونکہ یہ طے ہونا ہوتا ہے کہ آئندہ ملک کی باگ دوڑ کس کے ہاتھ میں ہو گی اور اس بات کا فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں 1985سے الیکشن لڑ رہا ہوں، خدا کے کرم اور آپ کے تعاون سے ہمیشہ جیتا ہوں اور اب بھی جیتوں گا،
میں نے 34سال ایک شخص سے وفاداری نبھائی مگر اس نے مجھ سے دشمنی کرلی، میرے حلقے کا مقابلہ کسی عام ایم این اے یا ایم پی اے کے حلقے سے نہ کریں بلکہ نواز شریف اور عمران خان کے حلقوں سے کریں پھر بھی میرے حلقے میں ترقیاتی کام زیادہ نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک نہایت اہم الیکشن ایک ہفتہ بعد ہو رہا ہے،میں 85سے ابتک الیکشن جیتتاآیا ہوں،یہ الیکشن پاکستان کے مستقبل کا الیکشن ہے، آپ کی معاشی اور اقتصادی صورتحال سب سے بری ہے،
ہم آستینیں چڑھا کر الیکشن لڑنے میں وزیر اعظم بنانے میں لگے ہوئے ہیں، یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں،1970میں ملک کو کیا مسائل تھے مشرقی اور مغربی پاکستان میں الگ الگ ایجنڈا تھا،میں 1970سے بڑے خطرات دیکھ رہا ہوں،ڈالر کی قیمت دیکھیں کہاں پہنچ گیا ہے، ڈالر کی وجہ سے ملکی غیر ملکی تمام چیزوں میں مہنگائی ہو جاتی ہے،کوئی اصلی ایشوز کی بات نہیں کرتا اپنی اپنی سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف کو اپنی غلطیوں کی وجہ سے مشکل آئی ہے،
میں نے کہا اپنی دشمنیاں اور نا بڑھائیں لیکن میاں نواز شریف کے گرد لوگوں نے ان کو اور مشورے دیئے جن کی وجہ سے یہ حالات اپ دیکھ رہے ہیں،لوگوں نے میرے خلاف نواز شریف کے کان بھرے، مجھے ٹکٹ کا کہا گیا میں نے کہا کہ میں ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں دوں گا،میں نے 34 سال ایک شخص سے دوستی نبھائی ہے میرے حلقے کا مقابلہ نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری کے حلقوں سے کرومیں نے آزاد لڑنے کا فیصلہ کیا اور 4 حلقوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سیاست عزت کیلئے کرتے ہیں کوئی فیکٹری یا پٹرول پمپ لگانے کیلئے نہیں ،ووٹرز کی عزت کیا ہوتی ہے الیکشن جیتنے کے بعد بتائیں گے۔ اس سے قبل گزشتہ شب واہ کینٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ25تاریخ دور کی بات ہے واہ کی عوام نے بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت کر کہ الیکشن سے ایک ہفتہ قبل ہی اس کا فیصلہ کر دیا ہے،تقریر وہاں کی جاتی ہے جہاں لوگوں کو قائل کرنا ہوا مگر آج واہ کی عوام مجھے قائل کر رہی ہے،25تاریخ کو پورا پاکستان دیکھے گا کہ واہ کی عوام چوہدری نثار کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں اس حلقے سے اپکا نمائندہ نہیں تھا مجھے اپ لوگوں نے ایک لاکھ ووٹوں سے نوازا،اور میں چند ہزار ووٹوں سے ہار گیا مگر اس کے باوجود میں نے پیچھے موڑ کر نہیں دیکھا،میں نے اگر 15ارب کے ترقیاتی کام اس حلقے میں کرائے جس سے میں کامیاب ہوا تھا تو 16ارب کے ترقیاتی کام اس حلقے میں کروائے جہاں سے مجھے شکست ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ واہ کا علاقہ سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہے مجھے سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ چوہدری صاحب کیا وجہ ہے کہ ایک ایسا علاقہ جہاں کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں مگر انہوں نے ایک ایسے شخص کو منتخب کیا جو میٹرک فیل ہے،
میرے پاس اس سوال کا جواب نہیں تھا مگر مجھے اب نظر آرہا ہے کہ اس یہاں کے لوگ 25جولائی کو اس سوال کا جواب دیں گے،نظر آرہا ہے کہ اس بار واہ والے جیپ پر چڑھنا چاہتے ہیں۔الیکشن تقاریر کا نہیں کارکردگی کا ہوتا ہے میری 35 سالہ کارکردگی اپ کے سامنے ہے،میرا مخالف 35سال پارٹیا بدلتا رہا یاجعلی ڈگریاں لیتا رہا اور اسمبلی میں جاکر سوتا رہا،عمران خان میرے مخالف کی دعوت پر واہ آیا مگر ایک لفظ اسکی تعریف میں نہیں کہا۔ پی ٹی آئی کے ووٹر سے کچھ کہنا چاہتا ہوں خاص طور پر پی ٹی آئی کے نواجون ووٹر سے جو تبدیلی چاہتا ہے،
میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ تبدیلی وہ لا سکتا ہے جس کا دامن صاف ہو،وہ شخص تبدیلی کیا لائے گا جس نے کسی پارٹی سے وفاداری نہیں نبھائی،عمران خان سے کہتا ہوں کہ یہ لوگ سیاست کا کوڑا کر کٹ ہیں اور سیاست کے لنڈے بازار ہیں جو ہر ایک کو فٹ آجاتے ہیں،سیاست کے کوڑا کر کٹ کو ردی کی ٹوکری میں ہونا چاہیے اسمبلی میں نہیں۔ایک طرف سیاسی کوڑا کر کٹ ہے اور دوسری طرف وہ سیاسی لوگ ہیں جن کو سیاسی حیثیت میں نے دی ،وہ ن لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں انکی سیاسی حیثیت اتنی ہے کہ اپنی یونین کونسل میں کونسلر کا الیکشن نہیں جیت سکتے،34سال نواز شریف کا ساتھ نبھایا ،
پورے پاکستان میں مسلم لیگ (ن)کی ایک ایک اینٹ رکھی،اپنے حلقوں میں مسلم لیگ (ن)کی ایک ایک اینٹ میں نے رکھی ، میرے حلقوں میں مسلم لیگ (ن)چوہدری نثار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں نواز شریف واہ فیکٹری میں ملازمین کو بونس دینے نہیں آرہے تھے بلکہ واہ فیکٹری کی نجکاری کرنے آرہے تھے اور میں نے بروقت سارا کھیل تبدیل کر دیا۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان بڑی مشکلات کا شکار ہے،آج ہم سب اقتدار کی بھیڑ چال میں لگے ہیں ،عمران خان کہتا ہے میں وزیر اعظم بنوں گا جبکہ شہباز شریف کہتا ہے میں وزیر اعظم بنوں گاجو مرضی وزیر اعظم بنے خدا کیلئے ملک مشکلات کا شکار ہے اسکی جانب توجہ دیں۔25جولائی کے بعد تمام سیاستدانوں کو ملک کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر آنا ہو گا۔