پشاور(نیوز ڈیسک) نگران صوبائی وزیر توانائی وبرقیات حاجی فضل الٰہی نے کہا ہے کہ تیل وگیس کے وسیع ذخائراس صوبے کا قیمتی خزانہ ہیں جن کو بروئے کارلاکرہم صوبے کی معیشت کو مزید مستحکم کرسکتے ہیں اور ان سے صوبے کی تباہ حال صنعتوں کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ روزگارکے نئے مواقع پیداکئے جاسکتے ہیں۔خیبرپختونخواکے جنوبی اضلاع تیل وگیس کے ذخائرسے مالامال ہیں۔
ضلع کرک،لکی مروت ،ہنگو،کوہاٹ میں تیل وگیس کے کھویں دریافت کئے گئے ہیں جن سے یومیہ تیل وگیس کی پیداوارحاصل کرکے ملک کی توانائی کی ضروریات کو پوراکیا جارہاہے۔ ضلع کوہاٹ کے علاقہ باراتئی میں تیل وگیس کی تلاش کے لئے منصوبے پر کام شروع کیا جارہاہے جس سے یومیہ 15سو بی بی ایل تیل اور60ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کی جائے گی۔ جس سے صوبے کو سالانہ 220ملین روپے کی آمدن ہوگی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے خیبرپختونخواآئل اینڈگیس کمپنی(کے پی اوجی سی ایل)کے حکام سے جائرہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کے پی اوجی سی ایل کے چیف ایگزیکٹو انجینئررضی الدین نے کوہاٹ میں باراتئی بلاک کے منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ باراتئی بلاک منصوبے میں بعض رکاوٹیں درپیش ہیں جن کے فوری حل کے لئے حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکے علاوہ لکی بلاک بنوں،نوشہرہ بلاک،چارسدہ بلاک میں بھی تیل وگیس کی تلاش کے لئے سروے مکمل کرچکے ہیں جن پر جلد عملی کام کا آغازکیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لکی بلاک سے ہم یومیہ 5ہزاربیرل آئل اور50ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کرسکتے ہیں۔اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی حاجی فضل الٰہی نے کے پی اوجی سی ایل کے حکام کو اپنے بھرپورتعاون کایقین دلایا اوران کے مسائل کے حل کے لئے اعلیٰ فورم پر آوازاٹھائی جائے گی۔واضح رہے کہ متعدد علاقوں میں تیل و گیس کی دریافت کے بعدتحریک انصاف کی گزشتہ حکومت میں لکی بلاک بنوں،نوشہرہ بلاک،چارسدہ بلاک میں بھی تیل وگیس کی تلاش کے لئے سروے شروع کئے گئے تھے جو کہ اب مکمل ہوچکے ہیں۔