لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 10سے 15جولائی تک درج ہونے والے 17606مقدمات میں سے 16866مسلم لیگ(ن) کے خلاف درج ہوئے جن میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ، تحریک انصاف کیخلاف اس عرصہ میں صرف 39جبکہ 654دیگر جماعتوں کیخلاف درج کئے گئے ،نواز شریف کی اپیل پر فیصلہ 25جولائی سے پہلے ہونا چاہیے تھا،
عمران خان دھرنا دینے کی عادت سے مجبور ہیں اس لئے اپنی شکست کو پیش نظر رکھتے ہوئے ابھی سے تیاری شروع کر دی کہاں دھرنا دینا ہے ، جو شیروانی عمران خان نے سلوائی ہے وہ اسے چوتھی بار کسی اور طریقے سے پہننے کی کوشش کریں گے،اڈیالہ جیل میں نواز شریف کے ساتھ جتنا برا سلوک کیا گیا اتنا کسی ڈرگ ڈیلر کے ساتھ بھی نہیں ہوتا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے ساتھ جو ناروا سلوک روا رکھا جارہا ہے ان کوششوں سے ہمارے وووٹرز کا جذبہ کمزور نہیں ہوگا بلکہ اس سے اور بھی طاقت ملے گی اور ووٹرز مستحکم جذبے کے ساتھ نکلیں گے اور ہر گھر ،گلی ،محلے اور شہر میں صرف شیر کی دھاڑنے کی آواز سنائی دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی رگنگ سیل کو پولیس کے اپنے ذرائع کے حوالے سے جو رپورٹس موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق 10سے 15جولائی کے دوران مجموعی طور پر 17606مقدمات درج ہوئے اور ان میں (ن) لیگ کے خلاف درج ہونے والے مقدمات کی تعداد16866ہے اور ان میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔اس عرصہ کے دوران تحریک انصاف کے خلاف 39اور باقی جماعتوں کے خلاف 654مقدمات درج ہوئے ، ان مقدمات کی تعداد اور ان میں لگائی جانے والی دفعات کا تجزیہ کر لیا جائے ۔
ڈکٹیٹر کے دور میں بھی مقدمات درج ہوتے تھے لیکن دہشتگردی کے مقدمات نہیں ہوتے تھے ،25جولائی کو عوام ووٹ کی پرچی سے جواب دیں گے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے اور ہم اس پر الیکشن کمیشن کو تحفظات پر مبنی خط بھی ارسال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی رگنگ سیل کو ایسی فوٹیجز بھی موصول ہوئی ہیں جس میں سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑیاں پر آنے والے افراد تمام سیاسی جماعتوں کے آویزاں بینرز میں سے صرف (ن) لیگ کے بینرز اتار رہے ہیں اور ہم اس کے ثبوت بھی الیکشن کمیشن کو بھجوا رہے ہیں ۔
انہوں نے عمران خان نے پانچ سال جس طرح کی زبان استعمال کی مسلم لیگ (ن) نے اسے اکٹھا کر کے اشتہار دیا لیکن اس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ، عمران خان کو جو زبان اشتہار میں استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے وہی آج تک اپنے جلسوں میں استعمال کر رہے ہیں ، انہوں نے تین روز قبل جس طرح کی زبان استعمال کی ہم نے اسے بھی اپنی اشتہاری مہم میں ڈالا لیکن اس پر بھی پابند ی لگا دی گئی ہے، اگر عمران خان کی یہ زبان اشتہار میں نہیں دکھائی جا سکتی تو وہ جلسوں میں کیسے چل سکتی ہے اس لئے الیکشن کمیشن اور پیمرا کو ان کی تقریر پر بھی پابندی لگانی چاہیے ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ عمران خان نے سیالکوٹ، جھنگ اور سرگودھا کے جلسوں میں کم تعداد ہونے پر انکوائری بٹھا دی ہے اور اس کے بعد اگلا جلسہ منسوخ کر دیا گیا ۔عوام نے عمران خان کی گالی اور انتشار کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے ۔جس طرح عمران خان خالی کرسیوں سے خطاب کر رہے ہیں25جولائی کو ان کی پرچیاں بھی خالی نکلیں گی اور میرا خیال ہے وہ اپنی عادت سے مجبور ہو کر دھرنا دینے کا سوچیں گے اس لئے انہیں ابھی سے تیار ی کرنی چاہیے کہاں دھرنا دینا ہے ۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ اشتہاری مہم میں جن بیانات سے پی ٹی آئی کو فائدہ ہو وہ چلتا رہے اور جس سے اسے نقصان ہو اسے بند کر دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک دشمن سیاسی بہروپیے ہیں،وہ جس امپائر کی انگلی کاانتظار کرتے رہے آج بھی وہی حالات ہے،عمران خان ملک میں انتشار اور فساد چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ انتخابات ملتوی ہوں ،جمہوریت کو اگر کسی سے خطرہ ہے تو وہ عمران خان سے خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاز میں جو تماشہ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا ،نواز شریف کی واپسی پر ایسے فورس تعینات کی گئی جیسے کوئی دہشتگرد آیا ہو حالانکہ صرف دو اہلکار بھی انہیں گرفتار کرسکتے تھے، وہ تو آئے ہی گرفتاری دینے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوجیل میں پہلے دن بستر دیا گیا نہ بیڈ دیا گیا،
اتنا برا سلوک تو ڈرگ ڈیلر کے ساتھ بھی نہیں ہوتا ہوگا۔نواز شریف کے ساتھ جس طرح ظلم زیادتی کی گئی اس کا جواب عوام نے استقبال کے لئے باہر نکل کر دیدیا ہے اور عوامی عدالت سے 25جولائی کو فیصلہ آئے گا ۔نواز شریف کی اپیل کے فیصلے کو 25جولائی کے بعد تک لے جانا درست نہیں لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمات کی ضمانت نہیں کروائیں گے ،لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کررہے ہیں کہ ہم نے صرف ریلی نکالی ہمیں کیوں دہشتگرد قرار دیاگیا ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو شفاف انتخابات میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں خواہ وہ محکمہ زراعت ہو یاواپڈا کا محکمہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس کا سختی سے نوٹس لے ۔انہوں نے کہا کہ کیا 109پیشیوں پر عدالت کے رو برو پیش ہونا کیا اداروں کے ساتھ تصادم ہے ۔اگر کسی کی بیٹی کو ایک گھنٹے کیلئے تھانہ جاناپڑے تو کیااس پرکیا گزرے گی ۔(ن) لیگ کے ووٹ کے تقدس ،ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو ضرور کامیابی حاصل ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے بھی کہا ہے کہ تحفظات ، جمہوریت کی تقویت اور شفاف انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں ۔25جولائی کے روز انتخابات کی شفافیت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کرناہوگا۔