لا ہو ر (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 129 کے امیدوار ایاز صادق نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا۔ اتوار کو ایاز صادق نے اپنی ٹوئیٹ میں دعوی کیا کہ پولیس نے نہ صرف ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا،
بلکہ قریبی مسجد کے میناروں سے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھر ا ؤ بھی کیا گیا۔ساتھ ہی ایاز صادق نے اپنی ٹوئیٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ اپنی گاڑی میں ساتھیوں سمیت سوار دکھائی دیے۔تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کی گاڑی کے پیچھے بھی کئی گاڑیاں ہیں، جب کہ تصویر میں پولیس اہلکاروں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔تصویر کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ رات کے وقت میں کھینچی گئی، جب کہ تصویر میں لیگی رہنما کی گاڑی کے قریب ایک موٹر سائیکل کو بھی ٹوٹی ہوئی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔تصویر میں جن پولیس اہلکاروں کو دکھایا گیا ہے، انہوں نے لاہور پولیس کی پرانی وردی پہن رکھی ہے، جب کہ پنجاب پولیس کا یونیفارم ڈیڑھ سال قبل ہی تبدیل کردیا گیا تھا۔ایاز صادق کی اس تصویر کو ڈیڑھ ہزار سے زائد بار ری ٹوئیٹ کیا گیا، جب کہ اس پر متعدد افراد نے کمنٹس بھی کیے۔ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 129 کے امیدوار ایاز صادق نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا۔ اتوار کو ایاز صادق نے اپنی ٹوئیٹ میں دعوی کیا کہ پولیس نے نہ صرف ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا، بلکہ قریبی مسجد کے میناروں سے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھر ا ؤ بھی کیا گیا۔