اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نا منظور ، دو بڑی جماعتیں مخلوط حکومت کے قیام کے لئے قریب سے قریب تر ہونے لگیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بیانات میں مماثلت پائے جانے کے باعث ملک بھر کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دونوں لیڈران نے مخلوط حکومت بنانے سے متعلق چند دن قبل بیانات دینا شروع کئے ہیں اور دوسری جانب دہشتگردی کی شدید لہر نے پاکستان کو گھیرے میں لیا ہوا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے باعث سیاسی جماعتوں کو آزادانہ طور پر الیکشن مہم میں حصہ نہ لینے کا سوال نہ صرف عام ذہن میں ابھر رہا ہے بلکہ اس صورت حال میں ہونے والے الیکشن پر بھی انگلیاں اٹھائی جا سکتی ہیں اور اس میں دو اہم سیاسی قوتوں کی جانب سے مخلوط حکومت بنانے کی باتیں اور مضبوط اشارے دینا ملک میں الیکشن نہ ہونے کی دلیل ہے اور خدشہ ہے کہ الیکشن سبوتاژ کر کے مخلوط حکومت کے قیام کو عملی جامہ پہنایا جائے اور اس حکومت میں پی پی اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔