اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نواز شریف کی ٹیم کو حلقہ این اے 57 میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور بارہا کی کوششوں کے باوجود تاحال کی عوامی جگہ پر خطاب نہ کر سکے۔ شاہد خاقان اور راجہ اشفاق سرور اپنے قائد میاں نواز شریف کی طرف سے حلقے کی عوام سے کئے گئے جھوٹے وعدوں پر عتاب کا شکار ہیں ۔
شاہد خاقان عباسی اپنے پورے دور سیاست میں حلقہ کے لئے ایک بھی ترقیاتی منصوبہ نہ دینے جبکہ راجہ اشفاق سرور اور ان کی فیملی پر مری بھر سے بھتہ اکٹھا کرنے کا الزام ہے ۔ مریا ور کوٹلی ستیاں کی نوجوان نسل روزگار کے مواقع میسر نہ کر سکنے پر پی ایم ایل (ن) کی قیادت سے نالاں ہے ۔ 25 جولائی کو حلقہ میں بڑے اپ سیٹ کا امکان روشن ہو گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جنرل الیکشن 2018 کے قریب آتے ہی علاقے سے لاتعلق رہنے والے لیگی رہنماؤں نے ایک دفعہ حلقے کی عوام کو سہانے خواب دکھانے کی ٹھانی تو تاریخ میں پہلی دفعہ مری و کوٹلی ستیاں کی غیور عوام نے عوام کے ووٹوں پر اقتدار حاصل کرنے والوں کے خواب کو ملیامیٹ کر دیا۔ سابق صوبائی وزیر گہل میں کارنر میٹنگ میں جانے پر بے عزت ہو کر نکلے تو حلقہ کی عوام کا اگلاہ نشانہ سابق کٹھ پتلی وزیر اعظم تھے۔ جنہیں حلقے کی عوام نے گزشتہ ہفتے ہی کوٹلی ستیاں میں الیکشن آفس کے افتتاح کے لئے آنے پر گھیر لیا ۔ بروز جمعہ 29 جون کو بھی صوبائی وزیر کو کوٹلی ستیاں کے مقام پر ایک دفعہ پھر عوامی غضب کا سامنا کرنا پڑا جس پر وہ الیکشن آفس کی افتتاحی تقریب چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوئے ۔ حلقہ این اے 57 کی غیور عوام نے جنرل الیکشن 2018 دونوں لیگی امیدواروں کو کسی بھی جگہ پر خطاب نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد دفعہ کے انتخاب اور پنجاب اور وفاق میں اہم ذمہ داریاں ملنے کے باوجود حلقے کی عوام کی ضرورتوں کا خیال نہ رکھنے والوں کو ایک دفعہ پھر اپنے سروں پر مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔ حلقے کی عوام کا کہنا ہے کہ حلقے کی سیاسی تاریخ میں آج تک لیگی دور حکومت میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ نہیں دیا گیا ۔ آج مسلم لیگ(ن) جن منصوبوں کو گنوا کر عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے میدان میں اتری ہے ۔
وہ تمام ترقیاتی منصوبے مشرف اور (ق) لیگ کے دور حکومت میں شروع ہوئے ۔ مری میں گیس کی فراہمی ہو یا ایکسپریس وے کی تعمیر کا شاہکار منصوبہ عوام جانتی ہے کہ یہ سال 2002 سے 2008 تک دورانیہ ہی تھا جس میں ان تمام منصوبوں کا آغاز ہوا ۔ مسلم لیگ(ن) کی حکومتوں نے تو حلقہ این اے 57 کے اکثر ترقیاتی منصوبوں پر صرف ڈاکہ ہی ڈالا ، اربوں روپے کی لاگت کا پبلک واٹر منصوبہ یا یا 400 بیڈ کا سرکاری ہسپتال یہ منصوبے (ن) لیگی حکمرانوں کی بدنیتی کے سبب آج تک مکمل نہ ہو سکے ہیں ۔
(ن) لیگ کے قائد میاں نواز شریف کی طرف سے جنرل الیکشن 2013 میں جی پی او چوک میں منعقدہ جلسے میں عوام سے کئے گئے تمام وعدے جھوٹے ہی ثابت ہوئے ۔ انجینئرنگ یونیورسٹی ہو یا میٹرو ٹرین منصوبہ کوئی ایک بھی منصوبہ مکمل ہونا تو دور کی بات تاحال کاغذوں مین بھی کہیں دکھائی نہیں دیتا ۔ حلقہ این اے 57 کی عوام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر عوام کی طرف سے مسترد کئے جانے کے باوجود لیگی قیادت نے جھوٹے مقدموں کے اندراج کی سیاست ترک نہ کی تو وہ دن دور نہیں جب حلقے کی غیور عوام اپنے حقوق کے حصول کے لئے قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور ہوں ۔