اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی آئی اے کے طیاروں سے قومی پرچم ہٹانے اور ان کی جگہ مارخور کی تصایر لگانے پر پابندی عائد، چیف جسٹس نے حکم جاری کر دیا۔ فصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے پی آئی اے کے طیاروں پر قومی پرچم کی جگہ مارخود کی تصویر
لگانے پر پابندی عائدکردی ہے۔ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئندہ کسی طیارے سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گااگر کسی طیارے سے قومی پرچم ہٹایا گیا تو حکم عدولی سمجھا جائے گا۔سپریم کورٹ میں آج چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے پی آئی اے کے اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ،عدالت نے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی درخواست کابینہ ڈویژن کے حوالے کردی ،چیف جسٹس نے کہا کہ یہ حکومتی صوابدید ہے۔سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 10 سال کے دوران سربراہاں کے نام ای سی ایل نکالنے کی مشروط اجازت دے دی۔چیف جسٹس نے مشرف رسول سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کوملک سے زیادہ بیرون ملک کاروبار عزیز ہے ،اپنے کاروبار کو وسعت دیتے رہے اور پی آئی اے کو تباہ کردیا۔چیف جسٹس نے آڈیٹر جنرل کو 10 ہفتے میں آڈٹ مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرخ سلیم واپس آجائیں گے اور شراکت دار بھی رائے دیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ آڈٹ کیلئے ٹی او آرز جامع ہیں تاہم ان میں ضرورت پڑنے پرترمیم کی جا سکتی ہے ۔دریں اثنا سپریم کورٹ میں قرضہ معافی کیس کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے پاکستان میں دو بڑے ڈیمز کی تعمیر کی خوشخبری سنا دی ہے۔چیف جسٹس نے کہا ہے کہ انہوں نے ماہرین اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگز کی ہیں اس میں دو ڈیمز کی
تعمیر پر فوری طور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ کون کونسے ڈیمز پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ اس سے قبل چیف جسٹس قرض معافی کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران کالا باغ ڈیم کی کی ہر صورت تعمیر کا اعلان کر چکے ہیں ،چیف جسٹس نے کالا باغ ڈیم کو پاکستان ڈیم قرار دیا تھا۔ چیف جسٹس نے آج اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ قرض معافی کیس میں ریکور ہونیوالے پیسوں سے ڈیمز بنائیں گے۔ بینک تو یہ رقم بھول چکے تھے۔ چند کمپنیوں نے 75فیصد رقم کی ادائیگی پر آمادگی ظاہر کی ہے جو رقم واپس نہیں کرنا چاہتے ہیں ان کے کیسز بینکنگ کورٹس کو بھجوائیں گے۔