سرگودھا( نیوز ڈیسک) سرگودھا سمیت ریجن بھر میں شاہراؤں اور سکول سیکٹرکے تعمیراتی کاموں میں کروڑ وں روپے کی بد عنوانیوں، ایڈوانس بلنگ کے انکشاف پرچھان بین کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا،ذرائع کے مطابق آیڈیٹر جنرل پنجاب کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سرگودھا، خوشاب،میانوالی اور بھکر کے ڈپٹی کمشنرز
اور ڈی اوز روڈ کو مالی سال 2017-18کے دوران شاہراؤں کے چھوٹے بڑے نئے اور مرمتی کروڑوں روپے کے منصوبوں کی 47فائلوں پر اعتراضات لگا تے ہوئے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ٹھیکوں کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کو چھپانے کیلئے بھجوائی گئی رپورٹس میں مشکو ک ’’انٹریاں‘‘ سامنے آئی ہیں ،اور کام کے دوران ہی ادائیگیوں کی تصدیق ہوئی،یہ بات بھی سامنے آئی کہ شاہراؤں کے تعمیراتی نئے اور مرمتی منصوبوں میں جہاں مبینہ طور پرغیر معیاری میٹریل استعمال کیا گیا وہاں اکثر منصوبوں کی تکمیل سے قبل تھرڈ مانیٹرنگ ویلیڈیشن اور لیبارٹری ٹیسٹ سرٹیفکیٹس کے بغیر ہی وسیع پیمانے پر ایڈوانس ادائیگیاں کر کے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، جس پر ضلعی افسران سے سات یوم میں وضاحت طلب کرتے ہوئے معاملات کی تحقیقاتی رپورٹ بھی بھجوانے کا کہا گیا ہے ۔ سرگودھا سمیت ریجن بھر میں شاہراؤں اور سکول سیکٹرکے تعمیراتی کاموں میں کروڑ وں روپے کی بد عنوانیوں، ایڈوانس بلنگ کے انکشاف پرچھان بین کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا،ذرائع کے مطابق آیڈیٹر جنرل پنجاب کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سرگودھا، خوشاب،میانوالی اور بھکر کے ڈپٹی کمشنرزاور ڈی اوز روڈ کو مالی سال 2017-18کے دوران شاہراؤں کے چھوٹے بڑے نئے اور مرمتی کروڑوں روپے کے منصوبوں کی 47فائلوں پر اعتراضات لگا تے ہوئے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا