اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ایس او کے کرپٹ افسران نے پی ایس او کے پیٹرول پمپوں پر ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب کے نام پر کروڑوں روپے لوٹ لئے وزارت پیٹرولیم خاموش تماشائی بن گئی۔ پی ایس او انتظامیہ نے ملک بھر کے پیٹرول پمپوں پر ایل ای ڈی لائٹس لگانے کا ٹھیکہ اوسلو نامی کمپنی کو قواعد کے برعکس دیا اور فوری طور پر 2 کروڑ 45 لاکھ روپے بھی جاری کردیے
تاہم قومی فنڈز سے کروڑوں روپے فراہم کرنے کے فوری بعداوسلو کو دیا گیا ٹھیکہ بھی منسوخ کردیا پی ایس او کے پرٹ افسران نے نجی کمپنی کے ساتھ مل کر کروڑوں روپے لائٹس کے نام پر لوٹ لئے جبکہ ایک لائٹ بھی پیٹرول پمپس پر نہ لگائی جاسکی۔ جس کے نتیجہ میں قومی خزانہ کو کروڑوں روپے سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ نجی کمپنی کو دیئے گئے کروڑوں روپے ابھی تک واپس نہیں لئے گئے تاہم پی ایس او کے کرپٹ افسران نے نجی کمپنی سے ملی بھگت کرکے کمپنی کو عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کی مدد کی جس کے بعد اب یہ عدالتی موشگافیوں میں لٹکا ہوا ہے۔ لائتس کے نام پر کرپشن کا سکینڈل جب منظر عام پر آیا تو اعلیٰ حکام نے تحقیقات کے لئے تین رکنی کمپنی بنا دی جو فنانشل آفیسر ڈی ایف اے اور سیکشن آفیسر فنانس پر مشتمل تھی جبکہ یہ کمپنی بھی بعد میں کرپشن کی دلدل میں پھنس کر قومی دولت دولٹنے والوں کی نشاندہی نہ کر سکی جس کی بدولت لائٹس کے نام پر لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں ہوسکی جبکہ پی ایس او کے کرپٹ افسران قومی دولت لوٹ کر گھر کو چلتے بنے ہیں بعض کرپٹ افراد ریٹائرڈ ہوگئے جبکہ بعض افسران کرپشن کی کمائی ہضم کرنے کے بعد رحلت فرما چکے ہیں تاہم تین رکنی کمیٹی تحقیقات میں مصروف ہے۔ پی ایس او انتظامیہ نے ملک بھر کے پیٹرول پمپوں پر ایل ای ڈی لائٹس لگانے کا ٹھیکہ اوسلو نامی کمپنی کو قواعد کے برعکس دیا اور فوری طور پر 2 کروڑ 45 لاکھ روپے بھی جاری کردیے تاہم قومی فنڈز سے کروڑوں روپے فراہم کرنے کے فوری بعداوسلو کو دیا گیا ٹھیکہ بھی منسوخ کردیا