کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ کے ووٹرز جاگ اٹھے ،خورشید شاہ ،مراد علی شاہ،فاروق ستار کے بعد نوید قمر اور جام مہتاب ڈہر بھی ووٹرز کے نرغے میں آگئے ۔تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو عوامی غیض و غضب کا سامنا ہے
اور اب تک کئی امیدواروں کو ووٹرز نے گھیر کر ان کی کارکردگی پر باز پرس کی ہے۔سابق صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کو بھی کارنر میٹنگ کے دوران باپ اور بیٹے نے گھیر لیا اور اپنی فریاد پہچانے کی کوشش کی لیکن وہ رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔جام مہتاب نے دستاویز دیکھیں اور یقین دہانی کرائی کہ مسائل حل کریں گے جب کہ باپ بیٹے گاڑی کے سامنے آئے لیکن دونوں کو پولیس نے ہٹا دیا۔جام مہتاب پی ایس 18 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں۔دوسری جانب ٹنڈو محمد خان میں شیخ بھرکیو کے علاقے میں کارنر میٹنگ سے واپسی پر خواتین نے پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر کی گاڑی روک لی اور پینے کے پانی اور سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا جس پر وہ خواتین کو تسلیاں دے کر روانہ ہوگئے۔وہیں اب ووٹرز کے سخت سوالات کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد امیدوار بھی محتاط ہوگئے اور ٹنڈو محمد خان میں نوید قمر نے کارنر میٹنگ کے دوران شرکا کو وڈیو بنانے سے روک دیا۔ویڈیو بنانے والے شخص کا موقف تھا کہ کارنر میٹنگز میں عوامی ردعمل سامنے لایا جائے گا لیکن پی پی رہنما نے کہا کہ ایسا نہ کریں اور ویڈیو بنانا بند کریں۔واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر ین اے 228 سے امیدوار ہیں۔یاد رہے کہ پی پی رہنما خورشید شاہ، مراد علی شاہ اور ناصر شاہ کو بھی اپنے حلقوں میں عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے جب کہ فاروق ستار اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خرم شیر زمان کوبھی ووٹرز نے گھیرے میں لیاتھا۔