اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے عطاء الحق قاسمی پر ستائیس کروڑ روپے خرچ کیے گئے، وہ پیسے واپس کر دیں تو کیس ختم کر دیں گے، عدالت نے عطاء الحق قاسمی ،پرویز رشید اور فواد حسن فواد کو منگل کو طلب کر لیا، جمعہ کے روز چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایم فی پی ٹی وی کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی،
سماعت کے دوران وکیل عائشہ حامد نے عدالت کو بتایا کہ آڈٹ رپورٹ پر اعتراضات جمع کروا دیے ہیں ،عطاء4 الحق قاسمی نے دو سال میں86 .35 ملین روپے تنخواہ وصول کی ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عطاء4 الحق قاسمی اتنی بھاری تنخواہ کے اہل تھے،ان پر 27 کروڑ روپے خرچ ہوئے ، لوٹا،بالٹی، چادر اور تولیے بھی قاسمی صاحب کو پی ٹی وی نے لے کر دیے ، 15 لاکھ روپے کی اسلام آباد کلب کی ممبر شپ بھی پی ٹی وی نے نے دلوائی، چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت ہم کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں کیوں نا غیر قانونی تعیناتی کا کیس نیب کو بجھوا دیں ،عطاء4 الحق قاسمی 27 کروڑ روپے واپس کردیں تو کیس ختم کردیتے ہیں، یہ پیسے ڈیم کی تعمیر کے لیے رکھ دینگے ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جتنے پیسے خرچ ہوئے ہیں وہ وزیراعظم اور سابق پرویز رشید دونوں سے وصول کریننگے،عدالت نے منگل کو عطاوالحق قاسمی ، پرویز رشید اور فواد حسن فواد کو طلب کر لیا ، عطاوالحق قاسمی تعیناتی کی سمری جس پر وزیر اعظم نے دستخط کئے وہ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے عطاء الحق قاسمی پر ستائیس کروڑ روپے خرچ کیے گئے، وہ پیسے واپس کر دیں تو کیس ختم کر دیں گے