بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے، عمران خان کو انتخابات میں جیت کی صورت میں وہی سب کچھ بھگتنا ہوگا جو وہ ن لیگ کیخلاف کرتے رہے، منصوبہ تیار،قیادت مریم نوازکریں گی

datetime 29  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت نے قومی احتساب بیورو کی مبینہ انتقامی کاروائیوں اور عدالتوں کے اپنے اراکین کے خلاف نا اہلی کے فیصلوں کے باوجود عام انتخابات کے بائیکاٹ کی تجویز ایک بار پھر مسترد کر دی ہے تاہم ن لیگ نے عمران خان کے جیتنے کی صورت میں ابھی سے لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کرنے اور احتجاج کی حکمت عملی مرتب کرنا شروع کر دی ہے جس کی قیادت مریم نواز کو دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض حلقوں نے سیاسی شہید بننے کے لئے ن لیگ کو پچیس جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کا بائیکاٹ کرنے اور اعلی عدلیہ اور نیب کے خلاف ابھی سے احتجاج شروع کرنے کی تجاویز دی تھیں تاہم ن لیگ کے قائد نوازشریف ، صدر شہباز شریف سمیت سینئر رہنماوں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور واضح کیا کہ ان کے بائیکاٹ کی صورت میں عمران خان کو کھلا میدان مل جائے گا اور یہی عمران خان اور اس کے پیچھے قوتیں چاہتی ہیں کہ وہ ن لیگ کے بائیکاٹ کی صورت میں الیکشن جیت جائے اور وزیرا عظم بن جائے اس لئے یہ تجویز رد کردی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن سے قبل چاہے جتنے بھی امیدوار نا اہل یا نیب کی جانب سے گرفتار ہوں اس کے باوجود ن لیگ الیکشن لڑے گی کیونکہ ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی بھی ان کی پوزیشن پنجاب میں مضبوط ہے اور عمران خان کو ٹکٹوں کی تقسیم میں نا انصافی اور جہانگیر ترین کے اختلافات کی وجہ سے نقصان پہنچے گا اور اس نقصان کا فائدہ مسلم لیگ ن کو ہوگا اس وجہ سے ن لیگ اس ساری صورت حال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے عمران خان کے جیتنے کی صورت میں ابھی سے ہی اسے ٹف ٹائم دینے کے لئے حکمت عملی مرتب کر لی ہے اور مرضی کے نتائج نہ آنے کی صورت میں ن لیگ دھاندلی کو بنیاد بنا کر لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کرے گی اور اسی طرح دھرنے دینے سمیت کئی آپشنز بھی زیر غور ہیں

جن میں ایک اہم اور بنیادی آپشن پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے مل کر حکومت بنانے کی کوشش بھی کرنا ہے ن لیگ کے ایک سینئر رہنماء4 کا کہنا تھا کہ اگر ن لیگ ساٹھ سے ستر نشستیں لے گئی او ر پیپلز پارٹی کو چالیس سے زیادہ نشستیں مل گئیں تو متحدہ مجلس عمل ، ایم کیو ایم اور اے این پی سمیت دیگر چھوٹی جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت بھی بنائی جا سکتی ہے جبکہ تحریک انصاف کے حوالے سے اس رہنماء4 کا کہنا ہے کہ وہ سو سے کم نشستیں ہی لینے میں کامیاب ہوگا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرکز میں حکومت نہ بننے کی صورت میں ن لیگ کا سب سے بڑا ہدف پنجاب میں حکومت بنانا ہوگا اور اس کے لئے وہ زیادہ پر امید ہیں اس حوالے سے انہوں نے دیگر جماعتوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا آپشن کھلا بھی رکھا ہوا ہے او ر اسے استعمال بھی کیا جا رہا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…