کراچی(نیوز ڈیسک) ایم کیوایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کو عوام نے گھیرے میں لے کر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ میں نمازِجمعہ کی ادائیگی کے بعد عوام نے گھیر لیا اور سوالات کی بوچھاڑ کردی،
عوام میں شدید غم و غصہ تھا اور انہوں نے فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ 25 سال اقتدار میں رہتے ہوئے آپ نے ہمارے مسائل کے حل کے لیے کیا کیا؟ 25 سالوں سے کھالیں چھین رہے ہو اس کا حساب کون دے گا ؟ فاروق ستار نے مسکراتے ہوئے تحمل کے ساتھ عوام کے جوابات دینے کے میڈیا کا سہارا لیا اور پریس کانفرنس کر ڈالی۔فاروق ستار نے کہاکہ اعتراف کرتے ہیں کہ ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئیں لیکن ہم عوام کی دہلیز پر جاکر اپنی غلطیوں کی معافی مانگیں گے، میں نے آج سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے اور آج ہی کسی بھی وقت اہم اعلان کروں گا۔ ایم کیو ایم کا ووٹ بینک کل بھی ایک تھا آج بھی ایک ہے اور جب ووٹ بینک ایک ہے تو ایم کیوایم بھی ایک تھی، ایک ہے اور ایک رہے گی۔فاروق ستار نے کہا کہ 70 فیصد ٹیکس دینے والے کراچی کو 2 فیصد کی خیرات ملے یہ منظور نہیں، 10 سالوں سے کراچی کوپانی کی ایک اضافی بوند نہیں دی گئی، تین کروڑ سے زائد آبادی کے شہر میں ٹرانسپورٹ نہیں ہیں، مردم شماری میں آدھی آبادی کو لاپتہ قرار دیا گیا، ہمیں سرکلر ریلوے کی بحالی، بیروزگاری کاخاتمہ، پانی، بجلی اور ٹرانسپورٹ چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور شہبازشریف کراچی کے عوام سے ووٹ مانگنے سے پہلے مردم شماری دوبارہ کرانے اور صوبے کے لئے بات کریں اور تمام سیاسی جماعتیں اس بات کا مل کر مطالبہ کریں کہ مجموعی وسائل میں سے 30 فیصد کراچی کا ملنا چاہئے۔