اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ایمنسٹی اسکیم کے تحت 30 ارب روپے موصول ہوگئے،15 ہزار افراد اپنے اثاثے ظاہر کرچکے، ان میں زیادہ تعداد اندرون ملک پاکستانیوں کی ہے، اندرون ملک سے تقریبا 10 ہزار سے زائد افراد جب کہ بیرون ملک سے 4 ہزار 913 افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ۔ایف بی آر کے مطابق تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق
گزشتہ رات تک 15 ہزار افراد اپنے اثاثے ظاہر کرچکے ہیں۔ جن میں زیادہ تعداد اندرون ملک پاکستانیوں کی ہے۔ اندرون ملک سے تقریبا 10 ہزار سے زائد افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے جب کہ بیرون ملک سے 4 ہزار 913 افراد نے اپنے اثاثے ایف بی آر کو بتا دیے۔ ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر کو ٹیکس کی مد میں 30 ارب روپے موصول ہوئے جب کہ مختلف افراد کی طرف سے 60 ارب روپے کے ٹیکس کے لیے چالان بھی بھر دیے گئے ہیں اور یہ رقم ایک دو روز میں ایف بی آر کو مل جائے گی۔ ملکی تاریخ میں کسی ایمنسٹی اسکیم سے اتنی بڑی رقم حاصل نہیں ہوئی۔ایف بی آر نے اپریل میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت 3 سے 4 ارب ڈالر ٹیکس وصولی کا دعوی کیا تھا جو پورا ہوتا نظر نہیں آرہا۔ بڑی تعداد میں کالا دھن یا اثاثے ظاہر کرنے کی وجہ پاکستان کا آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ(او ای سی ڈی)کا ممبر بننا ہے ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر کو ٹیکس کی مد میں 30 ارب روپے موصول ہوئے جب کہ مختلف افراد کی طرف سے 60 ارب روپے کے ٹیکس کے لیے چالان بھی بھر دیے گئے ہیں اور یہ رقم ایک دو روز میں ایف بی آر کو مل جائے گی۔ ملکی تاریخ میں کسی ایمنسٹی اسکیم سے اتنی بڑی رقم حاصل نہیں ہوئی۔ایف بی آر نے اپریل میں ایمنسٹی اسکیم کے تحت 3 سے 4 ارب ڈالر ٹیکس وصولی کا دعوی کیا تھا جو پورا ہوتا نظر نہیں آرہا۔ستمبر 2018 پاکستان اس تنظیم کا رکن بننے کے بعد تمام رکن ممالک سے پاکستانیوں کے اثاثوں کی معلومات لے سکے گا۔