اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں عام انتخابات کے سلسلے میں 25جولائی کو ملک بھر کے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پولنگ ہو گی۔ انتخابی شیڈول آتے ہی امیدوار اپنے اپنے حلقوں میں ڈیرے ڈال چکے ہیں اور مختلف عوامی اجتماعات، کارنر میٹنگز کے ذریعے عوام کو قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اس دوران کئی امیدواروں کو عوامی غیض و غضب کا بھی
سامنا کرنا پڑ ا ہے جن میں ن لیگ جمال لغاری ، آزاد امیدوار سکندر بوسن، مراد علی شاہ، خورشید شاہ اور دیگر شامل ہیں۔ اب ایک تازہ واقعہ میں سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی بھی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جہاں ایک کارنر میٹنگ کے دوران ایک نوجوان نے سابق وفاقی وزیر سے سوال کرنے کی کوشش کی جس پر سابق وفاقی وزیر نے اجتماع میں موجود لوگوں کے موبائل کیمرے بند کروا دئیے اور وفاقی وزیر ریلوے کی جانب سے موبائل بند کرنے کا اعلان ہونے کے بعد وہاں موجود سکیورٹی پر موجود پولیس اہلکار بھی حرکت میں آگئے اور انہوں نے لوگوں سے زبردستی موبائل بند کروانے کی بھی کوشش کی۔ سابق وفاقی وزیر ریلوے جیسے ہی تقریر شروع کرنے لگے تو اس دوران ایک نوجوان کھڑا ہو گیا اور اس نے خواجہ سعد رفیق سے سوال پوچھا کہ آپ نے ملک بھر میں بے شمار ترقیاتی کام کروائے مگر ملک آج پانی کی قلت کا شکار ہو چکا ہے اس پر آپ نے اپنے دور حکومت میں کیا کام کیا؟ نوجوان کے سوال پوچھنے کے دوران ہی خواجہ سعد رفیق کی نظر جیسے ہی موبائل کیمروں سے ویڈیو بناتے لوگوں پر گئی انہوں نے فوری طور پر موبائل بند کرنے کا اعلان مائیک پر شرو ع کر دیا جس کے بعد سکیورٹی اہلکار اور ن لیگی کارکنوں نے لوگوں سے موبائل زبردستی بند کروانے شروع کر دئیے۔جبکہ اس دوران سعد رفیق اپنے پیچھے کھڑے افراد کو بھی ہدایات دیتے رہے۔