اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کانام ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرلیاگیا،تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پیرس میں ہونیوالے اجلاس میں پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرلیاگیا۔پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔
نگرا ں وزیرخزانہ شمشاد اختر کی سربراہی میں وفد اس موقع پر پاکستانی موقف پیش کرنے کیلئے خصوسی طور پر اسلام آباد سے پیرس پہنچا تھا جہاں اس نے اجلاس میں شرکت کر کے پاکستانی مؤقف کی وضاحت کی۔ پیرس اجلاس میں پاکستانی وفد نے موقف اختیار کیا کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے قوانین سخت کردیئے گئے ہیں۔بے نامی جائیدادوں اور اکاؤنٹس کاسراغ لگانے کیلئے اقدامات جاری ہیں جبکہ منی لانڈرنگ روکنے کیلئے معیشت کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے۔ پاکستان کایہ بھی موقف تھاکہ ممنوعہ تنظیموں کی نقل و حرکت پر پابندی ہے۔ غیر سرکاری تنظیموں کے مالی امور کا آڈٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ بیرون ملک اثاثوں کی ملکیت بتانا ہوگی، نان فائلرزکیلئےسخت قوانین بنادئیےگئے۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے حکومتی اقدامات کوناکافی قراردیا۔اجلاس میں پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرلیاگیا۔پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی جانب سے گرے لسٹ میں شامل کئے جانے کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے گرے لسٹ کے حوالے سے سرکاری طور پر تصدیق سے گریزکیاجا رہا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کاکہنا ہےکہ اس حوالے سے ایف اے ٹی ایف کے اعلامیہ کا انتظار ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان 2012 سے 2015 کے دوران بھی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہ چکا ہے۔