پشاور (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بلین ٹری منصوبہ چترال پراجیکٹ کے دو سو ملازمین کو فارغ کردیا گیا‘ گزشتہ نو ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر مظاہرین نے جنگلات دفتر کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیئے۔ پیر کو نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کے جاتے ہیں تحریک انصاف کا بلین ٹری منصوبہ بھی ٹھپ ہوگیا چترال میں پراجیکٹ کے دو سو ملازمین کو فارغ کردیا گیا۔ نکالے گئے
ملازمین کو گزشتہ نو ماہ سے تنخواہ بھی نہ ملی ملازمین نے محکمہ جنگلات کے دفتر کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 2015 سے وہ اس پراجیکٹ کے لئے کام کررہے ہیں اور حکومت کے جانے کے بعد انہیں بغیر نوٹس کے نکال دیا گیا ہمیں جلد از جلد تنخواہیں جاری کی جائیں۔ مظاہرین نے بنی گالہ کے باہر احتجاج کرنے کی دھمکی دے دی۔ بلا معاوضہ درخواست لگوائے ہمیں انصاف دیا جائے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے سما سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملازمین کو ہم نے نہیں نگراں حکومت نے نکالا ہے جبکہ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کو نگراں حکومت کے قیام سے قبل ہی بر طرف کیا گیا تھا۔شوکت یوسفزئی نے بعد میں کہا کہ نکالے گئے ملازمین ڈیلی ویجز تھے تاہم ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ ڈیلی ویجز نہیں بلکہ کنٹریکٹ پر تھے اور محکمہ جنگلات کے مطابق بھی مذکورہ ملازمین ڈیلی ویجز نہیں ہیں۔ ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق پوچھے گئے سوال کا شوکت یوسفزئی واضح جواب نہ دے سکے۔نجی ٹی وی کے مطابق چند روز قبل بھی ملازمین نے احتجاج کیا تھا تاہم ڈٰی سی چترال اور اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مطالبات منظور کروائے جائیں گے تاہم مطلوبہ وقت کے اندر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جس پر ملازمین نے بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔