جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ایک ہفتے کے اندر آئی ایس آئی کی اس چیز کو ختم کر دیا جائے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 22  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ کا سی ڈی اے کو آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر کے سامنے سے رکاوٹیں ہٹانے ، سڑک واگزار کرانے کا حکم۔ تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے کی ۔

سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سیکرٹری دفاع کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری دفاع عدالت میں پیشی کوتوہین سمجھتے ہیں۔ عدالت نے سی ڈی اے کو ایک ہفتے میںآئی ایس آئی ہیڈکوارٹر کے سامنے موجود سڑک واگزار کراتے ہوئےاسے خالی کرانے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سماعت پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے تھے کہ مرئی قوتیں ہوں یا غیر مرئی سب کے خلاف ایکشن ہو گا۔ 40 کنال پر آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، ،ملک کا سب سے بڑا حساس ادارہ قانون پر عمل نہ کرے تو عام آدمی کیسے کرے گا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریری حکم میں کہا تھا کہ سیکرٹری دفاع 22جون کو پیش ہو کر وضاحت کریں کہ کنٹونمنٹ ایریا نہ ہونے کے باوجود کس قانون کے تحت تجاوزات قائم کیں؟ حساس ادارے کی جانب سے سڑک بند کر کے تجاوزات کرنے سے شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ یہ امر فوج جیسے اہم ادارے کی بدنامی کا باعث بن سکتا ہے کہ اسے کوئی پوچھ نہیں سکتا اور یہ قانون سے بالاتر ہے۔مرئی قوتیں ہوں یا غیر مرئی سب کے خلاف ایکشن ہو گا۔ 40 کنال پر آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، ،ملک کا سب سے بڑا حساس ادارہ قانون پر عمل نہ کرے تو عام آدمی کیسے کرے گا۔ کنٹونمنٹ ایریا نہ ہونے کے باوجود کس قانون کے تحت تجاوزات قائم کیں؟ حساس ادارے کی جانب سے سڑک بند کر کے تجاوزات کرنے سے شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…