اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں نگران وزیر داخلہ محمد اعظم خان نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ زلفی بخاری کا نام انہوں نے بلیک لسٹ سے نکالنے کی منظوری دی تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس معاملے پر انہیں کوئی فون نہیں کیا‘ دہشت گرد انتخابات کے دوران سیاسی جلسے ‘ جلوسوں اور ریلیوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں‘
عمران خان فائونڈیشن سیلاب زدگان کے لئے بنی تھی اور میں اس کا حصہ رہا ہوں‘ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر افغانوں نے قبضہ کرلیا ہے جو سکیورٹی رسک ہیں‘ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں اور قبضہ گروپوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے‘ لوگوں کو گدھے اور کتے کا گوشت کھلانے اور دودھ میں شیمپو ڈال کر فروخت کرنے والوں کے خلاف بھی موثر کارروائی کی جائے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں نگران وزیر داخلہ محمد اعظم خان بھی شریک ہوئے۔کمیٹی چیئرمین اور ارکان نے نگران وزیر داخلہ کا خیر مقدم کیا۔کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لئے عمران خان نے کسی کو کوئی فون نہیں کیا۔کمیٹی کے چیئرمین اے رحمان ملک نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ نے گزشتہ اجلاس میں اس بات کی تردید کی کہ عمران خان نے ان کو فون کیا۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرجاوید عباسی نے کہا کہ ہم نے اعتراض کیا تھا کہ جس انداز میں زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالا گیا اس طرح کی ماضی میں کوئی مثال نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ زلفی بخاری کی درخواست کون لے کر آیا۔کس کے کہنے پر نام نکالا گیا اور کس نے منظوری دی۔
کمیٹی نے زلفی بخاری کے معاملے پر سینیٹر رانا مقبول کو کمیٹی کا کو آر ڈینیٹر مقرر کر دیا ۔نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے زلفی بخاری کے معاملے پرکمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس سیکرٹری داخلہ فائل لے کر آئے اور کہا کہ زلفی بخاری نامی شخص عمران کے ساتھ عمرے کے لئے جا رہے ہیں، زلفی بخاری بلیک لسٹ پر ہیں اور ان کو روک لیا گیا ہے۔زلفی بخاری بلیک لسٹ سے نام نکالنے
کی درخواست دی ہے اور بیان حلفی دیا ہے کہ واپس آئے گا۔زلفی بخاری نے بیرون ملک جانے کے لئے ون ٹائم پر میشن مانگی۔ میں نے زلفی کی فائل دیکھی اور چھ روز کے لئے جانے کی اجازت دی اور لکھا کہ اس کو واپس آنا ہو گا۔ مجھے عمران خان سمیت کسی نے کوئی فون نہیں کیا۔زلفی بخاری کے خلاف نیب میں آف شور کمپنیوں کا کیس ہے۔نیب نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی
درخواست کی تھی۔ کابینہ کمیٹی نہ ہونے کے باعث زلفی کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا تاکہ وہ ملک سے نکل نہ جائیں۔سینیٹر اے رحمان ملک نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کی پہاڑیوں پر افغانیوں نے قبضہ کر لیا ہے،بری امام اور ارد گرد کے علاقوں میں افغان قابض ہیں،500 کنال زمین والی ہاوسنگ سوسائٹی 2000 کنال کے پلاٹ بیچ دیتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہائوسنگ سوسائٹیوں اور
قبضہ گرپوں کے خلاف گرینڈ آپریشن ہونا چاہے۔سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔ وی وی آئی پیز کے لئے راستے بند کرنے کے حوالہ سے پالیسی ہونی چاہئے ،سیکیورٹی اور پروٹوکول بلیو بک میں ترمیم کی جائے۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اے رحمن ملک نے کہا کہ دودھ میں شیمپو ڈال کر بیچا جا رہا ہے اس پر انتظامیہ کے پاس کیا میکا نزم ہے،
پاکستان میں لوگوں کو گدھے اور کتے کاٹ کر بھی کھلائے جاتے رہے ہیں۔سپیشل سیکرٹری داخلہ رضوان ملک نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد فوڈ اتھارٹی قائم کرنے کے لئے پی ایس ڈی پی میں بجٹ رکھا گیا ہے۔سینیٹر اے رحمن ملک نے کہا کہ آئی سی ٹی کا بجٹ بڑھایا جائے۔کمیٹی نے مارگلہ ہلز پر آگ لگنے کا نوٹس لے لیا۔کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اس میں ٹمبر مافیا ملوث ہے جس پر چیف کمشنر
نے اعتراف کیا کہ ایسا ہی ہے اس معاملے میں ٹمبر مافیا ہی ملوث ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ محمد اعظم خان نے کہا کہ دہشتگردی کا خطرہ پہلے بھی تھا اور اب بھی ہے،انتخابات میں کسی سیاسی جماعت،ریلی یا جلوس کو نشانہ بنانے کے خطرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے 35 سال سے چلنے والا مسئلہ سب کے سامنے ہے،فوجی آپریشنز کے بعد حالات بہتر ہوئے ہیں
مگر دہشتگردی کا خطرہ ابھی بھی ہے۔نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ را بلوچستان میں جو کر رہا ہے سب کو پتہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں تھا،عمران خان نے بلیک لسٹ سے نام نکالنے کے لیے فون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان فاونڈیشن سیلاب زدگان کے لیے بنی تھی،عمران خان کی بہن کی ریکویسٹ پر فاونڈیشن کا حصہ بنا،مخلتف این جی اوز کا حصہ رہا ہوں۔ (ن غ/ آ چ)