لندن /واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی اور برطانوی میڈیا اور سیاحت کے حوالے سے برٹش بیک پیکر سوسائٹی نے پاکستان کو بہتر سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں سیاحت کا رجحان بڑھا ہے اور گزشتہ سال 17 لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے پاکستان میں سیاحت کی جوکہ 2016 کی نسبت 2 لاکھ سے زائد افراد پرمبنی ہے ، پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے رواں سال جنوری میں
حکومت کی جانب سے 30 دن کے لئے امریکہ اور برطانیہ سمیت 24 ممالک کے سیاحوں کے لئے 30 دن کے ملٹی پل ویزہ کی پیش کش بھی کی گئی ، پاکستان میں مہم جوئی اور سیاحت کے بہترین مقامات ہیں ، امریکی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جب 2018 میں برطانوی بیک پیکر سوسائٹی نے 20 مہم جو سفری منازل کی فہرست جاری کی تو ان میں حیران کن طور پر سب سے اونچی جگہ پاکستان میں ہی تھی ۔ پاکستان میں پہاڑی نظارہ بہت ہی دلکش ہے اور مقامی لوگوں کا دوستانہ رویہ اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ یہاں پاکستان میں ہر قسم کی سہولیات مہیا ہوتی ہیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گو کہ پاکستان 48 سال پہلے بھی سیاحت کے لئے اہم مقام تھا تاہم حالیہ عشروں میں دہشتگردیاور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اس میں رکاوٹیں آئیں تاہم حالیہ سالوں میں سیاحت میں بہتری آئی ہے اور صرف 2017 میں ہی 17 لاکھ غیر ملکی سیاح پاکستان آئے جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 2 لاکھ زیادہ تھے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں سیاحت کو فروغ ملا ہے ۔ وائلڈ فرنٹیئر کے لئے بکنگ میں سو فیصد اضافہ ہوا اور امریکہ اور یورپ سے تعلق رکھنے والے ٹوئر آپریٹرز نے بھی اس سے استفادہ حاصل کیا جو گزشتہ 20 سالوں سے پاکستان میں سیاحوں کی گارڈنس کی رہنمائی کر رہے ہیں ان میں ایک بانی جونی بلبی ہیں جن کا کہنا ہے کہ پاکستان مہم جوئی کے سفر کے لئے
بہترین خفیہ جگہ ہے اور یہاں مہم جو سفر کے لئے بہت مواقع موجود ہیں ۔ یہاں کئی پہاڑی چوٹیاں ہیں جو دنیا میں کہیں نہیں ۔ اسی طرح گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ میں 7 ہزار میٹر اونچی چوٹی ہے جس کے ٹاپ پر بیٹھ کر آپ ہوٹل کی چھت پر ناشتہ کر سکتے ہیں یا کھانا کھا سکتے ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت اعلیٰ ثقافتی روایات ہیں جن میں لوگ بھی شامل ہیں اور دستکاری بھی ۔
لوگوں کی سوچ بھی زیادہ یہاں ہوٹلوں پر زیادہ سہولیات میسر ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ تین سالوں کے دوران سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے اور اب لوگوں کے لئے بھی یہ حقیقی سیاحتی مقام بن گیا ہے ۔ ایک اور امریکی سیاح اور بلاگر الیکس رینالڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو دفعہ پاکستان میں سیاحت کی غرض سے دورہ کیا انہوں نے ہر قسم کے حالات بھی دیکھے تاہم مجھے
لگا کہ اغواء اور دھماکوں کی باتیں محض کہانیاں ہیں ۔ میرا یہ خیال ہے کہ کوئی ملک برائیوں سے پاک نہیں ہوتا ۔ میں خطروں کے باوجود کئی اور میں نے سیاحت کو محظوظ کیا ۔ میں نے 2016-17 کے دوران چھ چھ ہفتوں پر مشتمل دورے کیے اور میں نے پاکستان کو بہت اچھا پایا وہاں کی مہمان نوازی میں بہت متاثر ہوئی ۔ لوگوں نے مجھے اپنے گھروں میں قیام کی دعوت دی اور میں فرش تک پر بھی سوئی ۔ میزبانوں نے ہر قسم کی سہولیات مہیا کیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کراچی میں بھی اچھی سیاحت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ رمضان میں بھوک کے دوران بھی ہمیں گھروں میں بلا کر ذائقہ دار کھانا دیا گیا ۔