پشاور(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا میں ہیپا ٹائٹس کے مرض میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔خیبر پختونخوا کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ انفارمیشن سسٹم نے دو ہزار سترہ کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق گزشتہ سال چودہ ہزار سے زائد افراد ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے شکار ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق صوبے
کے پچیس اضلاع میں چار لاکھ سولہ ہزار سے زائد مریضوں کی اسکریننگ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق بنوں میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی شرح سب سے زیادہ اٹھاون فیصدرہی۔ ضلع پشاور میں چار ہزار سے زائد افراد میں ہیپا ٹائٹس پایا گیا ہے۔ جبکہ مانسہرہ میں ایک ہزار سے زائد مریض ہیپاٹائٹس کے مرض میں متلا ہیں۔