پشاور (آ ئی این پی)عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز سابق صوبائی وزیر ضیا اللہ آفریدی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے، ضیا اللہ آفریدی نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 76 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار حیات خان نے اعتراض داخل کیا تھا کہ
ضیا اللہ آفریدی پر صوبائی احتساب کمیشن میں کرپشن ریفرنس دائر ہے۔ ریفرنس کا فیصلہ آئے بغیر ضیا اللہ آفریدی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔ جس پر ریٹرننگ آفیسر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضیا اللہ آفریدی کے کاغذات مسترد کر دیے۔واضح رہے کہ ضیا اللہ آفریدی 2013 کے انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی بنے ۔ بعد ازاں ان کو صوبائی وزارت معدنیات کا قلمدان سونپا گیا تاہم جولائی 2015 میں خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن نے صوبائی محکمہ معدنیات میں کرپشن کے متعدد الزامات اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر ضیا اللہ آفریدی کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد تحریک انصاف نے ضیا اللہ آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔ضیا اللہ آفریدی نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنی رہائی کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی۔ عدالت نے انہیں اکتوبر 2016 میں ضمانت پر جیل سے رہا کردیا تھا۔رواں برس 28 اگست کو ضیا اللہ آفریدی نے زرداری ہاوس اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کرنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے باضابطہ طور پر تحریک انصاف چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا تھا ۔