اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے نگران حکومت کے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف الیکشن سے قبل سزا سے بچنے کیلئے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں ،تحریک انصاف کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی،چوہدری نثار کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا کوئی امکان نہیں ،افتخار چوہدری کے کردار سے پوری دنیا واقف،وہ عدلیہ کے نام پر دھبہ ہیں ،وہ الیکشن سے پہلے ایک بار پھر رائے ونڈ کی خدمت کیلئے نکل پڑے۔
ریحام کا ڈرامہ فلاپ ہونے پر افتخار چودھری کو ڈبے سے نکالا گیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جولائی میں ہونے والے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے نگراں وزیراعظم سے استدعا کررکھی ہے تاہم چند عناصر کے ہوتے ہوئے یہ ممکن نہیں، 2013 کے انتخابات میں بھی سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ایک معاہدے کے تحت(ن) لیگ کے ساتھ مل کر دھاندلی کرائی، نوازشریف نے افتخار چوہدری کو کہا تھا آپ کو صدر بنائیں گے لیکن بعد میں مکر گئے اور اب ایک بار پھر سابق چیف جسٹس انتخابات سے قبل رائے ونڈ کی خدمت کے لئے نکل پڑے ہیں، فتخار چوہدری عدلیہ کے نام پر دھبہ ہیں۔ان کے کردار سے پوری دنیا واقف ہے،ریحام کا ڈرامہ فلاپ ہونے کے بعد افتخار چوہدری کوڈبے سے نکالا گیا ہے ۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری کا اپنا کوئی قد کاٹھ نہیں، انہوں نے اپنے بیٹے کا مقدمہ بھی خود سن کر ریلیف دیا، ارسلان چوہدری کا مقدمہ بھی جلد کھلنا چاہیے، نیب اچھا کام کررہی ہے لیکن نیب کو افتخار چوہدری کی کرپشن کیوں نظر نہیں آتی؟۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کومقدمے میں سزا اس لیے نہیں ہورہی کہ وہ اور ان کے وکلاء الیکشن سے قبل سزا سے بچنے کے لئے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔
عمران خان کی نوازشریف کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ، کل پی ٹی آئی برطانیہ کے صدر عمران خان کی ہدایت پر ہارلے اسٹریٹ گئے اور بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی اور ہم بھی ان کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ کچھ اینکرز اور میڈیا ہاؤسز عمران خان کے خلاف منفی پراپیگنڈے کررہے ہیں اور ان کی جعلی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر لوڈ کی جارہی ہیں میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے ۔
ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس انتخابات میں حصہ لینے کے ہزاروں امیدوار ہیں لیکن ٹکٹس کم ہیں اور یہ معاملہ ایک انار سو بیمار والا بن چکا ہے، عمران خان کہہ چکے ہیں ہر شخص کو ٹکٹس نہیں دیئے جاسکتے تاہم کوشش ہے کہ جلد امیدواروں کا چناو کردیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثار سمیت ہم کسی کے ساتھ سیاسی اتحاد نہیں کررہے، ہم بلے کے نشان پر ہی انتخابی میدان میں اتریں گے۔
چوہدری نثار کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا کوئی امکان نہیں۔ پی ٹی آئی نے پہلے ہی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام سرور خان کوچار میں سے تین نشستوں پر چوہدری نثار کے خلاف باضابطہ امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ چوہدری نثار نہ تو تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور نہ ہی ان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے جبکہ وہ پہلے ہی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کرچکے ہیں ۔
فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں نگران حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ نگران حکومتیں بہت سست روی سے چل رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کے لیے نگراں وزیراعظم سے استدعا کر رکھی ہے جب کہ الیکشن کمیشن ہمارے اعتراضات پر کام نہیں کر رہی۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب میں اب تک ضلعی انتظامیہ کوتبدیل نہیں کیا گیا۔ ریحام خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ان کی فلم آنے سے پہلے ہی فلاپ ہو چکی ہے۔