اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کو 19 ہزار 8 کاغذات نامزدگی فارم موصول ہوچکے ہیں جن کی اسکروٹنی کا عمل گزشتہ روزبھی جاری رہا ۔ ترجمان الیکشن کمیشن الطاف خان کے مطابق کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کے لیے اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور دیگر اداروں سے ڈیٹا ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور مکمل ڈیٹا ملنے کے بعد امیدواروں کی حتمی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن سندھ کو 4 ہزار 972 کاغذات نامزگی موصول ہوئے جن میں قومی اسمبلی کی نشستوں کیلئے ایک ہزار 346 اور صوبائی اسمبلی کے لیے 3 ہزار 626 نامزدگی فارم شامل ہیں۔ صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خواتین کی نشستوں پر 76 اور خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے 213 کاغذات نامزدگی وصول ہوئے۔ الیکشن کمیشن سندھ کے مطابق سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستوں کے لیے 110 کاغذات نامزدگی وصول ہوئے۔بلوچستان میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل آج سے شروع ہوگیا جو 19 جون تک جاری رہے گا۔ صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق صوبے میں قومی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے 435 اور صوبائی اسمبلی کے 51 حلقوں کے لیے ایک ہزار 400 کاغذات نامزدگی فارم جمع ہوئے۔بلوچستان میں قومی اسمبلی میں خواتین کی 4 مخصوص نشستوں کیلئے 36 اور خواتین کی 11 مخصوص نشستوں کیلئے 16 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے جب کہ صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3نشستوں کیلئے 56 نامزدگی فارم جمع کرائے گئے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں کے لیے 129 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 52 سے 27، این اے 53 کے لیے 63 اور این اے 54 کے لیے 39 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن کی جانچ پڑتال کا سلسلہ 19 جون تک جاری رہے گا۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن میں عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال گزشتہ روز بھی جاری رہی ۔
تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات 2018 کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل اور جمع کروانے کا گیارہ جون آخری روز تھا، اس سے قبل کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 8 جون تھی تاہم الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی سہولت کے پیش نظر اس میں تین دن یعنی 11 جون تک کی توسیع کردی تھی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 12 ہزار سے زائد امیدواروں کے کوائف قومی احتساب بیورو (نیب)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک کو بھجوا دیئے گئے ہیں اور کاغذات نامزدگی کی آن لائن جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری رہا۔ذرائع کے مطابق حنا ربانی کھر کے ذمے بینکوں کے 55 کروڑ روپے سے زائد، فیصل واوڈا کے ذمے 5 کروڑ 40 لاکھ روپے۔
ہارون بشیر بلور کے ذمے 5 کروڑ سے زائد اور اسد اللہ بھٹو کے ذمے 7 کروڑ روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔دوسری جانب این اے 205 سے امیدوار جام اکرام اللہ کے ذمے زرعی بینک کے 31 کروڑ اور ایک اور بینک کے 80 لاکھ روپے واجب الادا ہیں جبکہ این اے 88 سے امیدوار ہارون احسان پراچہ کے ذمے ساڑھے 7 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔امیداوروں کو ریٹرننگ افسران کے سامنے بینک قرضوں کی تمام تفصیلات پیش کرنا ہوں گی اور نادہندہ ہونے کی صورت میں امیدوار کو نا اہل قرار دیا جائیگا۔