اسلام آباد(آئی این پی) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے عدالتوں میں طلب کیا جانا قبل از الیکشن دھاندلی کا آغاز ہے‘ملک میں قبل از وقت انتخابات دھاندلی کی بحث چلتی رہتی ہے اور اس کا آغاز ہو چکا ہے‘ یہ آج سے نہیں بہت پہلے سے آغاز ہو چکا تھا‘ مجھے نا اہل کیا گیا اور پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا‘ہر بات پر از خود نوٹس لیا جاتا ہے۔
جب (ن)لگ کے لوگوں کو دوسری جماعتوں میں شامل کیا جاتا ہے تو کوئی نوٹس نہیں ہوتا‘سینیٹ انتخابات میں ہمارے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ سے محروم کیا گیا‘2018 تبدیلی کا سال ہے اور تبدیلی آ کر رہے گی‘ریحام خان کی کتاب سے متعلق عمران خان کو معلوم ہوگا مجھے نہیں‘ اس سے متعلق صرف اخباروں میں پڑھ رہا ہوں۔ وہ بدھ کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کر رہے تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ ملک میں قبل از وقت انتخابات دھاندلی کی بحث چلتی رہتی ہے اور اس کا آغاز ہو چکا ہے۔ الیکشن سے پہلے عدالتوں میں طلب کیا جانا قبل از الیکشن دھاندلی کا آغاز ہے، یہ آج سے نہیں بہت پہلے سے آغاز ہو چکا تھا، مجھے نا اہل کیا گیا اور پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا۔نواز شریف نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات میں دھاندلی کا آغاز اس وقت سے ہوا جب مجھے مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے ہٹایا گیا اور مجھے زندگی بھر کے لئے نااہل کیا گیا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر بات پر از خود نوٹس لیا جاتا ہے، جب مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کو دوسری جماعتوں میں شامل کیا جاتا ہے تو کوئی نوٹس نہیں ہوتا۔نواز شریف نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ہمارے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ سے محروم کردیا گیا، کیا کوئی ایسی مثال موجود ہے کہ پارٹی ٹکٹ سے محروم کیا گیا ہو۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ تبدیلی کو کوئی روک نہیں سکتا، تبدیلی آ کر رہے گی جو ملک کے لیے ناگزیر ہے۔2018 تبدیلی کا سال ہے۔