اسلام آباد(آئی این پی) تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کو این اے53کے ٹکٹ کا فیصلہ کرنے میں سخت مزاحمت کا سامنا ،کارکنوں ،بلدیاتی نمائندوں اور ذیلی تنظیموں کے شدید ردعمل کی وجہ سے اسد عمر اور راجہ خرم نواز کے کنفرم ٹکٹ کا اعلان بھی نہ کیا جا سکا ،پارلیمانی بورڈ کی جانب سے این اے53کے لیئے عامر کیانی کا نام فائنل کر لیا گیا ہے تاہم کارکن چوہدری الیاس مہربان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اتوار کو ذرائع کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب حلقہ این اے53کی تمام یونین کونسلوں میں تحریک انصاف کے جیتے اور ہارے ہوئے نمائندوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں این اے53کا ٹکٹ عامر کیانی کو دیئے جانے کی صورت میں سخت مزاحمت کا متفقہ فیصلہ ہوا ہے جس کے بعد پارلیمانی بورڈ اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے ٹکٹوں کا فیصلہ نہیں کر سکا ہے ،ذرائع کے مطابق پارٹی کارکنوں میں پائی جانے والی بے چینی سے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے ،عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ این اے53سے کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ پارٹی ٹکٹ چوہدری الیاس مہربان کو دیا جائے اگر چوہدری الیاس مہربان کو کسی وجہ سے ٹکٹ نہیں دیا جا رہا تو متبادل کے طور پر اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر علی اعوان کا نام پیش کیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق کارکنوں اور ذیلی تنظیموں کی شدید مزاحمت کی وجہ سے پارلیمانی بورڈ کے لیئے حتمی فیصلہ کرنا مشکل ہو گیا ہے ،ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کی ذاتی طور پر خواہش ہے کہ این اے53سے ٹکٹ ان کے دیرنیہ دوست عامر کیانی کو دیا جائے جو اس وقت پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر بھی ہیں۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کو این اے53کے ٹکٹ کا فیصلہ کرنے میں سخت مزاحمت کا سامنا ،کارکنوں ،بلدیاتی نمائندوں اور ذیلی تنظیموں کے شدید ردعمل کی وجہ سے اسد عمر اور راجہ خرم نواز کے کنفرم ٹکٹ کا اعلان بھی نہ کیا جا سکا