جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

کالا باغ ڈیم کیوں ضروری ہے؟چائنہ نے 87,000ہزارڈیم بنائے ،بھارت نے 3,200 ڈیم بنائے اورپاکستان نے کتنے ڈیم بنائے ؟ افسوسناک انکشافات

datetime 3  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عاصم رضانے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم تعمیر کئے بغیر توانائی کے بحران پر قابو پانا ممکن نہیں، گرمی کی شدت بڑھتے ہی بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کے باعث انڈسٹری شدید دباؤ کا شکار ہے ، بار بار بجلی کی ٹریپنگ کی وجہ سے بجلی سے چلنے والی انڈسٹری کی متعدد مشینری جلنے لگی ہے ،

بار بار وولٹیج کے اپ اینڈ ڈاؤن ہونے سے بھی انڈسٹری بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، حکومت کو چاہیے کہ بجلی کے متعلقہ محکموں کو لائنز اور وولیٹج کنڑول کرنے کی ہدایات دی جائیں ،تاکہ انڈسٹری کو بجلی کی بار بار ٹریپنگ اور وولٹیج کے اپ اینڈ ڈاؤن ہونے کے باعث پہنچنے والے نقصانات سے بچایا جا سکے۔ اپنے ایک بیان میں عاصم رضا نے کہاکہ 128 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے کالا باغ ڈیم کو 5سال کی قلیل مدت میں مکمل ہونا تھا اور اس سے 3600 میگا واٹ بجلی پیدا ہونی تھی جس سے سالانہ 33 ارب 20 کروڑ روپے کی آمدنی ہونی تھی مگر سابقہ حکومتوں کی نااہلی اور ملک دشمنی کی وجہ سے اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع نہ ہو سکا۔انہوں نے کہاکہ چائنہ نے پانی ذخیرہ کرنے کیلئے 87ہزارچھوٹے بڑے ڈیم بنائے جبکہ بھارت نے 3200 چھوٹے بڑے ڈیم بنائے اس کے مقابلے میں پاکستان نے کتنے ڈیم بنائے وہ سب کے سامنے ہیں ۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت کے فروغ کیلئے پانی کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی انسان کو زندہ رہنے کیلئے ہے، اسی طرح انڈسٹری کو چلانے کیلئے بھی بجلی کی ضرورت ہے ،لہذا اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کالا باغ ڈیم سے بڑھ کر کوئی اور آپشن ہو ہی نہیں سکتی۔ لہذا موجودہ حالات میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے ۔لہذا تمام تر مخالفتوں کو پس پشت ڈال کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پوری قوم اور انڈسٹری کی اپیل ہے کہ کسی بھی طرح کالا باغ ڈیم کی تعمیر مکمل کروائی جائے جس پر آنے والی نسلیں بھی آپکی احسان مند رہیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…