جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

میں تحریک انصاف کو اپنا گھر سمجھ کر آیا تھا لیکن میرے ساتھ پارٹی میں یہ سلوک ہو گا سوچا بھی نہ تھا، عامر لیاقت پارٹی ٹکٹ کے معاملے پر شدید مشتعل، قیادت پر سنگین الزامات عائد کر دیے

datetime 3  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت جو کہ کچھ عرصہ قبل ہی تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، وہ عام انتخابات میں ٹکٹ نہ دینے پر مشتعل ہو گئے۔ واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ میں تحریک انصاف کو اپنا گھر سمجھ کر آیا تھا لیکن جناب فردوس شمیم نقوی صاحب نے مجھے میرے ہی گھر سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا اور کچھ ایسی باتیں کیں جو میں عمران خان کی عزت کو سامنے رکھتے ہوئے لکھنا مناسب نہیں سمجھتا،

بہرحال میں کل تک اپنا سیاسی فیصلہ قوم کے سامنے رکھ دوں گا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ فردوس شمیم نقوی صاحب نے وہ بات کی جو سن کر علمائے کرام تک ہنس پڑے بلکہ علامہ شبیر حسن میثمی جو کہ ایم ایم اے کے مرکزی رہنما بھی ہیں، انگشت بدنداں رہ گئے۔۔۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے، مشاورت کے بعد آپ سب کو مطلع کردوں گا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت کے اس پیغام پر سوشل میڈیا صارفین نے عامر لیاقت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف شیر بانو نے کہا کہ آپ تحریک انصاف میں صرف ٹکٹ لینے کے لیے آئے تھے، ایک اور صارف نے کہا کہ چلو بھئی ایک اور ڈرامہ!! ایک اور ڈرامہ اور ڈھیر سارے الزامات کے لیے تیار رہیں، ایک اور صارف کامی مرزا نے کہا کہ اس صدی میں اگر کوئی ذلیل ترین شخصیت کا ایوارڈ ہوتا تو عامر لیاقت نے بلامقابلہ یہ ایوارڈ جیت لینا تھا، نہ گھر کا نہ چینل کا نہ گھاٹ کا۔ ایک اور صارف نے کہا کہ کیا آپ نے تحریک انصاف فردوس نقوی کے لیے جوائن کی تھی؟ اپنا وژن اور حوصلہ وسیع کیجئے ورنہ عمر بھر ایسے بھٹکتے ہی رہیں گے اور اعتماد کھو دیں گے ہمیشہ کے لیے۔ ایک اور صارف ماریہ جبیں نے کہا کہ آپ ڈائریکٹر عمران خان سے بات کریں ایسے میڈیا میں بات کرنے سے پارٹی کو بھی نقصان ہو گا اور شاید آپ کو بھی۔ ایک اور صارف احمد رضا نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر آپ صرف ٹکٹ کے لیے آئے تھے تو آپ کی مہربانی آپ جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ گالیاں دینے والے انصافینز کو بتانا چاہتا ہوں اپنی حدود میں رہیں، معاملہ صرف ٹکٹ کا نہیں میرے شہر کراچی کی سیاسی سوجھ بوجھ کا ہے، مجھے ٹکٹ کی کوئی خواہش نہیں، چیئرمین کا استدلال تھا کہ میں انتخاب لڑوں اسی لیے میں نے حوالہ دیا لیکن فردوس نقوی نے جو کچھ کہا مجھے اس سے اختلاف ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…