ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

نہ میٹرو چاہیے نہ اورنج لائن اور نہ ہی سڑکیں، کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے دھماکہ خیز قدم اُٹھا لیا گیا

datetime 3  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی عوام کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک بھرپور مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس مہم کا نعرہ ڈیم بناؤ، پاکستان بچاؤ ہے۔ اس مہم میں شریک سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں سڑکیں نہیں چاہئیں، نہ میڑو بس چاہیے اور نہ ہی اورنج لائن ٹرین چاہیے، پاکستان کا مستقبل محفوظ بنانا ہے تو نئے ڈیم بنائے جائیں۔

اگر ملک میں کالا باغ اور دیگر ڈیم تعمیر نہ کیے گئے تو اگلے چند سالوں میں پاکستان پانی کی بوند بوند کو ترسے گا۔پانی کی قلت اور بھارت کا پاکستان کی طرف بہنے والے دریاوں پر ڈیم تعمیر کرنا واقعی پاکستان کے لیے پریشان کن ہے۔ مزید اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان بھی بھارت کے تعاون سے، پاکستان کی طرف بہنے والے دریاوں پر ڈیم تعمیر کرنا چاہتا ہے۔ بس یہ دیکھ کر لگتا ہے، جیسے ہر طرف سے پاکستان پر گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ ایٹمی طاقت ہونے کے سبب دشمن کھلم کھلا جنگ کا اعلان تو نہیں کرتا مگر پاکستان کیلئے وہ مشکلات پیدا کرنا چاہتا ہے، واضح رہے کہ پاکستان میں تیزی سے پانی کی کمی واقع ہوتی جا رہی ہے ، پینے کا پانی تک نایاب ہوتا جا رہا ہے، ایک جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پانی کی کمی ہوتی جا رہی ہے تو دوسری جانب بھارت پاکستان کا پانی نئے ڈیم بنا کر روکتا جا رہا ہے۔ پانی کے اس اہم مسئلے پر کوئی سنجیدہ نظر نہیں آ رہا ، پاکستان میں بننے والی زیادہ تر حکومتوں کی توجہ ترقیاتی منصوبے پر ہی مرکوز رہتی ہے، پاکستان میں بننے والی حکومتوں نے کبھی بھی مستقبل کی فکر کرتے ہوئے پانی کے مسئلے کے حل کیلئے سنجیدگی سے کوئی کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں پانی کا بحران ہر گزرتے دن کیساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین نے ڈیم بناؤ ، پاکستان بچاؤ کی مہم کا آغاز کیا ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…